وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے پاکستان کوسٹ گارڈز کی انسداد منشیات اور اسمگلنگ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں کسی بھی صورت غیر قانونی نقل و حمل کی اجازت نہیں دی جائے گی اور کوسٹ گارڈز کو مضبوط بنانے کے لیے تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔
کراچی میں کوسٹ گارڈز کے فلیٹ میں 2 نئی کشتیوں کی شمولیت کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ اسمگلنگ معیشت کے لیے دیمک ہے، اور حکومت نے 2 سال سے بھی کم عرصے میں اس پر بڑی حد تک قابو پالیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ملک سے ڈالرز اور دیگر اشیا کی بے دریغ اسمگلنگ ہو رہی تھی، مگر اب سخت اقدامات سے صورت حال تبدیل ہوچکی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بارڈرز پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی موجودگی اور فعالیت بڑھائی گئی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لیے مراکز قائم کرنا وقت کی ضرورت ہے اور وفاقی حکومت اس سلسلے میں بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جرائم کی شرح میں واضح کمی آئی ہے، تاہم مکمل خاتمے کے لیے مسلسل محنت درکار ہے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ سیف سٹی پروجیکٹ وزیراعظم کی بھی ترجیح ہے اور اگر کراچی میں یہ منصوبہ مؤثر انداز میں فعال ہو جائے تو جرائم پر قابو پایا جا سکتا ہے، جیسا کہ فیصل آباد اور لاہور میں دیکھا گیا۔
مزید پڑھیں: کیا صدر آصف علی زرداری کو ہٹایا جارہا ہے؟ صحافی کے سوال پر محسن نقوی کا تبصرہ
انہوں نے اس موقع پر ویزا مسائل پر بھی کھل کر بات کی۔ کہا کہ بتایا گیا ہے کہ پاکستانیوں کے ویزے یو اے ای میں مسترد کیے جا رہے ہیں، اس مسئلے کے حل کے لیے وہ پرسوں متحدہ عرب امارات کے وزیر داخلہ سے ملاقات کریں گے۔
محسن نقوی نے کہا کہ ہم نے گرین پاسپورٹ کی عالمی رینکنگ بہتر بنانے پر 2 سال محنت کی ہے، اور کاروباری برادری کو ویزا سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کویت میں پاکستانیوں کے لیے 19 سال سے بند ویزے کھلوائے گئے ہیں، عمان میں بھی پیشرفت ہوئی ہے، جبکہ بزنس کمیونٹی کے لیے یو اے ای میں جانے کے راستے کھولنے پر کام جاری ہے۔
غیر قانونی تعمیرات کے خلاف جاری کارروائیوں پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نے کہا کہ سزا اور جرمانے کے بغیر یہ مسئلہ ختم نہیں ہوسکتا۔ اسلام آباد میں بھاری جرمانے عائد کیے گئے ہیں اور یہی پالیسی تمام صوبوں میں نافذ کی جا رہی ہے۔
محسن نقوی نے کہا کہ تمام صوبوں کو ساتھ لے کر غیر قانونی تعمیرات، جرائم، اور منشیات کے خلاف مربوط کارروائی کی جا رہی ہے، اور وفاقی حکومت ملک کے ہر شہر کو محفوظ بنانے کے لیے پرعزم ہے۔