کانگریس رہنما مانی شنکر آئر نے مودی کو بھارت کی تاریخ کا بدترین وزیرِاعظم قرار دیدیا

منگل 8 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں حکمران جماعت بی جے پی کی انتہا پسند پالیسیوں اور مذہبی منافرت پر مبنی طرز حکمرانی کے خلاف تنقید میں مزید شدت آ گئی ہے۔ کانگریس کے سینئر رہنما مانی شنکر آئر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو بھارت کی تاریخ کا ’بدترین وزیرِاعظم‘ قرار دیتے ہوئے ان پر جمہوریت کو مسخ کرنے، معاشرتی تقسیم پیدا کرنے اور مسلمانوں کے خلاف منظم نفرت انگیزی پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے۔

مانی شنکر آئر کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کے ہندوتوا نظریات نے بھارت کو اندرونی طور پر کمزور کر دیا ہے۔ ان کے بقول، جب تک بھارت کو مودی حکومت سے نجات نہیں ملتی، ملک کا مستقبل اندھیروں میں گھرا رہے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حالیہ انتخابات میں نصف سے زائد ہندوؤں سمیت دو تہائی بھارتی عوام نے نریندر مودی کو مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مودی صرف ایک تہائی ووٹ لے کر اقتدار میں آئے، مگر انہوں نے خود کو بھارت کا سب سے آمرانہ رہنما ثابت کیا ہے۔

مزید پڑھیں: مودی حکومت کی معاشی پالیسیوں کو بڑا دھچکا، بھارت-امریکا تجارتی مذاکرات تعطل کا شکار

آئر نے الزام لگایا کہ گزشتہ انتخابی مہم میں مودی نے 159 تقریروں میں سے 110 تقاریر میں مسلمانوں کو براہ راست نشانہ بنایا۔ یہ بی جے پی کے اس مسلم دشمن ایجنڈے کا حصہ ہے جس کی بنیاد پر وہ ہندوتوا کو ریاستی پالیسی بنا چکی ہے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ بابری مسجد کی شہادت کی بنیاد بھی بی جے پی نے رکھی تھی، اور آج تک یہی جماعت بھارت میں مندر، مسجد اور نفرت کی سیاست کو ہوا دے رہی ہے۔

مانی شنکر آئر نے کہا کہ بی جے پی کا نعرہ ایک قوم، ایک زبان، ایک ثقافت، ایک انتخاب نہ صرف بھارت کے تنوع کے خلاف ہے بلکہ اس کی تاریخی اور ثقافتی شناخت پر حملہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مودی کے دور اقتدار میں بھارت میں جمہوریت کے پردے میں آمریت، نفرت، اور انتہا پسندی کا راج ہے۔ بی جے پی مذہبی اور ثقافتی بنیادوں پر معاشرے کو تقسیم کر رہی ہے، اور ہندوتوا نظریے کے فروغ کے لیے ملک کی روایتی اقدار پر سمجھوتا کرچکی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp