انڈیا کے بائیکاٹ کے باوجود سردار جی 3 نے عالمی ریکارڈ توڑ دیے

منگل 8 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ہانیہ عامر اور دلجیت دوسانجھ کی فلم ’سردار جی 3‘ نے دنیا بھر میں دھوم مچا دی اور ریلیز کے پہلے ہفتے میں 33 کروڑ روپے کا شاندار بزنس کر کے باکس آفس پر کامیابی کے جھنڈے گاڑ دیے۔

پنجابی ہارر فلم نے عالمی سطح پر اپنی کامیابی کا سفر جاری رکھتے ہوئے، 4 سے 6 جولائی کے دوران شمالی امریکا کے باکس آفس پر ٹاپ 12 فلموں میں 11واں مقام حاصل کر لیا۔

سینیمینیا ورلڈ کے مطابق، فلم نے اپنے دوسرے ہفتے میں 751,660 ڈالر کمائے، جس کے بعد شمالی امریکہ میں اس کی مجموعی کمائی 2.76 ملین ڈالر تک جا پہنچی ہے۔ ’سردار جی 3‘ نے ’جیوراسک ورلڈ ری برتھ‘, ’ہاؤ ٹو ٹرین یور ڈریگن‘ اور ’مشن امپوسیبل: دی فائنل ریکننگ‘ جیسی بڑی ہالی ووڈ فلموں کے ساتھ مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جگہ قائم رکھی۔

یہ فلم فہرست میں شامل واحد پنجابی زبان کی پروڈکشن ہے جبکہ دیگر تمام فلمیں ہالی ووڈ سے تعلق رکھتی ہیں جو کہ پنجابی سنیما کی عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مقبولیت کی عکاسی کرتی ہے۔

شمالی امریکہ میں فلم کی شاندار کارکردگی اس کی عالمی کامیابیوں میں خاص طور پر امریکہ، کینیڈا، برطانیہ اور پاکستان جیسے ممالک میں ایک اور نمایاں اضافہ ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟