گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سانحہ لیاری کے متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری امدادی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 80،80 گز کے پلاٹ جبکہ بے گھر خاندانوں کو راشن اور رہائش فراہم کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں:نبیل گبول کا سانحہ بغدادی کے ذمہ داروں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت متاثرہ خاندانوں کو 6 ماہ کا کرایہ ادا کرے اور انہیں اسی علاقے میں گھر لے کر دے۔ اُن کا کہنا تھا کہ متاثرین کو راشن بھی دیا جائے گا تاکہ وہ اس کٹھن وقت میں اکیلے محسوس نہ کریں۔ ساتھ ہی متاثرین کو ہدایت کی گئی کہ وہ خود کو گورنر ہاؤس میں رجسٹر کرائیں تاکہ انہیں بروقت مدد پہنچائی جا سکے۔
گورنر ٹیسوری نے اس موقع پر لیاری کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے اور اس حوالے سے ایوان میں آواز بلند کی جائے گی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے سانحے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا تاہم ساتھ ہی واضح کیا کہ فیصلوں کو بغور دیکھا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:لیاری بغدادی میں 60 گھنٹے طویل ریسکیو آپریشن مکمل، مخدوش عمارتوں کیخلاف آپریشن کا اعلان
انہوں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ادارے میں چہرے بدلنے سے نظام میں بہتری نہیں آتی، سسٹم کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا۔ اُن کے مطابق ڈی جی ایس بی سی اے کو معطل کیا جا چکا ہے، لیکن اگر پورا نظام وہی رہے تو معطلی بے سود ہے۔
گورنر سندھ نے سرکاری رہائشی اسکیموں میں تاخیر پر بھی سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 20 سال میں سندھ حکومت نے کسی رہائشی منصوبے میں ترقیاتی کام مکمل نہیں کیا، جس کے باعث شہری مجبوراً غیرقانونی یا کمزور تعمیرات میں رہائش اختیار کرتے ہیں۔ خاص طور پر اسکیم 42 تیسر ٹاؤن میں دو دہائیوں سے کوئی ترقیاتی سرگرمی نہیں ہوئی۔