سانحہ لیاری: گورنر سندھ کی جانب سے متاثرین کے لیے  پلاٹ، راشن اور رہائش کا اعلان

بدھ 9 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سانحہ لیاری کے متاثرہ خاندانوں کے لیے فوری امدادی اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو 80،80 گز کے پلاٹ جبکہ بے گھر خاندانوں کو راشن اور رہائش فراہم کی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں:نبیل گبول کا سانحہ بغدادی کے ذمہ داروں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

میڈیا سے گفتگو میں گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ حکومت متاثرہ خاندانوں کو 6 ماہ کا کرایہ ادا کرے اور انہیں اسی علاقے میں گھر لے کر دے۔ اُن کا کہنا تھا کہ متاثرین کو راشن بھی دیا جائے گا تاکہ وہ اس کٹھن وقت میں اکیلے محسوس نہ کریں۔ ساتھ ہی متاثرین کو ہدایت کی گئی کہ وہ خود کو گورنر ہاؤس میں رجسٹر کرائیں تاکہ انہیں بروقت مدد پہنچائی جا سکے۔

گورنر ٹیسوری نے اس موقع پر لیاری کے عوام سے اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے اور اس حوالے سے ایوان میں آواز بلند کی جائے گی۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے سانحے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بنانے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیا تاہم ساتھ ہی واضح کیا کہ فیصلوں کو بغور دیکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:لیاری بغدادی میں 60 گھنٹے طویل ریسکیو آپریشن مکمل، مخدوش عمارتوں کیخلاف آپریشن کا اعلان

انہوں نے سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ادارے میں چہرے بدلنے سے نظام میں بہتری نہیں آتی، سسٹم کو مکمل طور پر تبدیل کرنا ہوگا۔ اُن کے مطابق ڈی جی ایس بی سی اے کو معطل کیا جا چکا ہے، لیکن اگر پورا نظام وہی رہے تو معطلی بے سود ہے۔

گورنر سندھ نے سرکاری رہائشی اسکیموں میں تاخیر پر بھی سخت تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 20 سال میں سندھ حکومت نے کسی رہائشی منصوبے میں ترقیاتی کام مکمل نہیں کیا، جس کے باعث شہری مجبوراً غیرقانونی یا کمزور تعمیرات میں رہائش اختیار کرتے ہیں۔ خاص طور پر اسکیم 42 تیسر ٹاؤن میں دو دہائیوں سے کوئی ترقیاتی سرگرمی نہیں ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

پاکستان اور جرمنی کا مختلف شعبوں میں تعاون مزید مضبوط بنانے پر اتفاق

’خرابی رافیل طیاروں میں نہیں بلکہ انہیں اڑانے والے بھارتی پائلٹس میں تھی‘، فرانسیسی کمانڈر

’ایلی للّی‘ وزن گھٹانے والی ادویات کی کامیابی سے پہلی ٹریلین ڈالر کمپنی

ضمنی انتخابات: ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر رانا ثنا اللہ کو 50 ہزار روپے جرمانہ

کوپ 30: موسمیاتی مذاکرات میں رکاوٹ، اہم فیصلے مؤخر

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت