یمن کے سائنس دان ہاشم الغیلی نے فضا میں برسوں معلق رہنے والا لگژری ہوٹل کا منصوبہ تیار کرلیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جوہری طاقت سے اڑنے والے ہوٹل میں جم، شاپنگ مال، پلے گراونڈ، سوئمنگ پول، ریسٹورانٹ، تھیٹر اور ایک کانفرنس سینٹر بھی ہوگا۔
اسکائی کروز نامی ہوٹل میں بیک وقت پانچ ہزار سے زائد افراد کے سفر کرنے کی گنجائش ہوگی۔
جہاز کے بالائی حصہ میں 360 ڈگری کے ویو کے زریعے بادلوں کا خوبصورت نظارہ بھی ممکن ہوگا۔
دیوقامت جہاز پر دیگر کمرشل جہاز لینڈنگ کرکے مسافروں کو لانے اور لے جانے کی سہولت فراہم کریں گے۔ جہاز کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سے لوگ اسکائی کروز کو نیا ٹائیٹنک قرار دے رہے ہیں۔