پاکستان کی سافٹ ویئر خدمات کی برآمدات میں گزشتہ چند برسوں سے مسلسل اضافہ اپنی جگہ مگر یہ پہلی بار ہوا ہے کہ کسی مالی سال کے 11 ماہ میں ہی ایک ارب ڈالر سے زائد زرِمبادلہ حاصل کیا گیا ہو۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، جولائی سے لے کر مئی 25-2024 تک پاکستان نے سافٹ ویئر خدمات کی برآمدات کے ذریعے 1.01 ارب ڈالر کا زرِمبادلہ حاصل کیا، جو پچھلے سال کی اسی مدت میں حاصل ہونے والے 793 ملین ڈالر کے مقابلے میں 27.4 فیصد زیادہ ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مجموعی طور پر آئی ٹی اور آئی ٹی سے متعلق خدمات کی برآمدات اس عرصے میں 3.47 ارب ڈالر رہی، جن میں سب سے زیادہ حصہ یعنی 29.1 فیصد سافٹ ویئر کنسلٹنسی کا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیٹ مسائل کے باوجود پاکستان کی آئی ٹی برآمدات میں تاریخی اضافہ
پاکستان سافٹ ویئر ہاؤسز ایسوسی ایشن یعنی پاشا کے سینیئر وائس چیئرمین محمد عمیر نظام کے مطابق سافٹ ویئر کنسلٹنسی پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی سب سے بڑی طاقت ہے، جس نے آئی ٹی برآمدات کو نئی بلندیوں سے ہمکنار کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل اور حکومت مشترکہ طور پر خلیجی ممالک، آسیان اور یورپی خطے سمیت نئی منڈیوں میں پاکستان کی سافٹ ویئر برآمدات کو بڑھانے کے لیے سرگرم ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان سافٹ ویئر ایکسپورٹ بورڈ اور آئی ٹی کمپنیوں کی مشترکہ کوششوں سے آنے والے برسوں میں سافٹ ویئر برآمدات میں مزید اضافہ ہوگا۔
مزید پڑھیں:پاک امریکا تجارتی معاہدہ پاکستانی معیشت کے لیے کتنا اہم ہے؟
اسٹیٹ بینک کے مطابق، آئی ٹی شعبے نے 534 ملین ڈالر کمپیوٹر سافٹ ویئر، 298 ملین ڈالر کال سینٹرز، اور 199 ملین ڈالر ٹیلی کمیونیکیشن خدمات سے حاصل کیے۔
ایس آئی گلوبل سلوشنز کے سی ای او اور آئی ٹی ایکسپورٹر ڈاکٹر نعمان سعید کے مطابق آئی ٹی اور آئی ٹی سروسز کی برآمدات میں اضافے کا کریڈٹ آئی ٹی کمپنیوں اور حکومتی اقدامات کو جاتا ہے، تاہم، ان کا ماننا ہے کہ مصنوعی ذہانت کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث خدمات کی مانگ میں کمی آ رہی ہے، جسے آئی ٹی کمپنیاں ایک موقع کے طور پر استعمال کر سکتی ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ پاکستانی آئی ٹی کمپنیاں غیر ملکی منڈیوں میں بڑے منصوبوں پر توجہ دیں، چاہے وہ سافٹ ویئر ہوں یا ہارڈویئر، یا مختلف شعبوں میں آئی ٹی ایپلی کیشنز کی تنصیب۔
مزید پڑھیں:چھٹی جماعت سے آئی ٹی مضمون کو نصاب کا حصہ قرار دینے کے لیے حکمت عملی بنائی جائے، وزیراعظم کی ہدایت
تجزیہ کاروں کے مطابق، پاکستان مالی سال 25-2024 میں آئی ٹی اور آئی ٹی سے وابستہ خدمات کی برآمدات کے 4 ارب ڈالر کے ہدف کے قریب ہے، تاہم انٹرنیٹ کی بندش کے باعث یہ ہدف 100 سے 150 ملین ڈالر کی کمی سے رہ سکتا ہے۔













