بنگلہ دیش میں سابق انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) چوہدری عبداللہ المامون کو جولائی 2024 میں ہونے والی عوامی بغاوت کے دوران مبینہ انسانیت کے خلاف جرائم سے متعلق مقدمے میں وعدہ معاف گواہ بننے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
بنگلہ دیش میں قائم بین الاقوامی جرائم ٹربیونل-1نے آج کی سماعت کے دوران سابق آئی جی پی کی وعدہ معاف گواہ بننے کی درخواست منظور کرلی۔
اسی سماعت میں ٹربیونل نے مقدمے میں 3 ملزمان، معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ، سابق وزیر داخلہ اسدالزّمان خان کمال، اور خود چوہدری عبداللہ المامون کے خلاف باضابطہ الزامات بھی عائد کر دیے۔
یہ بھی پڑھیے: بنگلہ دیش: شیخ حسینہ واجد کو توہین عدالت پر 6 ماہ قید کی سزا
چوہدری عبداللہ المامون کو جو اس وقت حراست میں ہیں، ٹربیونل میں پیش کیا گیا۔ سماعت کے دوران اُن پر عائد الزامات پڑھ کر سنائے گئے، جنہیں انہوں نے تسلیم کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ وہ ان جرائم سے متعلق معلومات رکھتے ہیں اور سچ سامنے لانے کے لیے مکمل تعاون پر آمادہ ہیں۔
سماعت کے بعد چیف پراسیکیوٹر نے صحافیوں کو بتایا کہ ٹربیونل نے انہیں باضابطہ طور پر وعدہ معاف گواہ تسلیم کر لیا ہے۔
چیف پراسیکیوٹر کے مطابق المامون بعد میں بطور گواہ بیان ریکارڈ کروائیں گے، جس میں وہ یہ بتائیں گے کہ جرائم کیسے اور کن کے ہاتھوں سرزد ہوئے۔
یہ بھی پڑھیے: شیخ حسینہ واجد کی جماعت عوامی لیگ پر انسداد دہشتگردی قانون کے تحت پابندی عائد
ان کے اپروور بننے کے بعد ان کی حفاظت سے متعلق خدشات بھی پیدا ہو گئے ہیں۔ ان کے وکیل نے سیکیورٹی کے لیے خصوصی اقدامات کی درخواست کی ہے، جس پر ٹربیونل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مناسب حفاظتی احکامات جاری کیے جائیں گے۔