ایک نئی تحقیق میں ہوا ہے کہ میٹھا مشروب پینا، خواہ وہ سوڈا ہو یا جوس، کھانے میں شامل میٹھے کے مقابلے میں زیادہ نقصان دہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عنابی رنگ کا کھٹا میٹھا پھل فالسہ بے شمار فوائد کا حامل
اس بات کی نشاندہی برگھم ینگ یونیورسٹی اور جرمن محققین کی مشترکہ تحقیق میں کی گئی جس میں دنیا بھر کے 5 لاکھ سے زائد افراد کے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔
اس اسٹڈی میں ثابت ہوا کہ شوگر کے مائع ذرائع ٹائپ 2 ذیابیطس کے خطرے میں مستقل اضافے سے تعلق رکھتے ہیں تاہم وہ میٹھا جو خوراک میں شامل ہوتا ہے جیسے پھلوں یا مکمل اناج میں ذیابیطس کے خطرے کو بڑھانے کے بجائے کبھی کبھار اسے کم کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
مطالعے کی سربراہ پروفیسر کیرن ڈیلا کورٹ برگھم ینگ یونیورسٹی میں نیوٹریشن سائنسز کی پروفیسر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ یہ تحقیق اس بات کو واضح کرتی ہے کہ مائع شکر کے اثرات خوراک میں شامل شکر سے زیادہ نقصان دہ کیوں ہیں۔
مزید پڑھیے: عنابی رنگ کا کھٹا میٹھا پھل فالسہ بے شمار فوائد کا حامل
انہوں نے کہا کہ یہ نتائج اس بات کو اجاگر کرتے ہیں کہ مائع شکر کو محدود کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ میٹابولک مسائل کا سبب بن سکتی ہے۔
تحقیق میں اس بات پر زور دیا گیا کہ غذائی رہنما خطوط میں شکر کے مختلف ذرائع اور ان کی شکل کے مطابق ان کے اثرات کا تفصیل سے جائزہ لیا جانا چاہیے تاکہ مائع شکر کی کھپت کو کم کرنے کے لیے مؤثر تجاویز دی جا سکیں۔