بدلتے زمانے کے بدلتے رنگوں سے جہاں علاقائی ثقافتوں کی رونق ماند پڑ گئی ہے، وہیں شادی کی تقریبات پر بھی نئے رجحانات اور بے جا نمود و نمائش کی چھاپ پڑ چکی ہے۔
تاہم حسن ابدال کے دیہی علاقوں میں آج بھی شادی کی تقریبات میں روایتی کھانوں کا راج ہے۔
کٹوا گوشت ایسا ہی ایک روایتی کھانا ہے جو شادی کے موقع پر مٹی کے برتنوں میں خاص طور سے تیار ہوتا ہے اور اس کے بغیر شادی کی تقریبات نامکمل سمجھی جاتی ہیں۔
کٹوا گوشت اس قدر لذیذ ہوتا ہے کہ اسے کھانے کے شوقین لوگ دور دراز علاقوں سے بھی دوڑے چلے آتے ہیں۔
اسے تیار کرنے کے لیے بیف یعنی بیل یا بھینس کے گوشت کو مٹی کی بڑی بڑی ہانڈیوں میں گھنٹوں تک پکایا جاتا ہے۔ مزے کی بات یہ ہے کہ کٹوا گوشت لکڑی جلا کر تیار کیا جاتا ہے اور گیس پر تیار گوشت کو زیادہ پذیرائی نہیں ملتی۔
کٹوا گوشت میں مختلف قسم کے مصالحہ جات استعمال کیے جاتے ہیں اور اسے تیار ہونے میں 4 سے 5 گھنٹے کا وقت درکار ہوتا ہے۔
کٹوا گوشت کو کھانے کے انداز بھی نرالے ہیں۔ اسے عام سالن کی طرح نہیں بلکہ مٹی کے برتن ہی میں اسپیشل روٹی کی چوری بنا کر، اس پر سلاد اور لیموں ڈال کر لوگ خوب مزے لے کر کھاتے ہیں جو ایک بار کٹوا گوشت چکھ لیتا ہے، وہ نہ صرف اسے کھاتا ہی چلا جاتا ہے بلکہ ساری عمر اس لذیز ڈش کا ذائقہ بھلا نہیں پاتا۔ یہاں کے لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ ہمارے علاقے کی قدیم اور منفرد ڈش ہے۔
کٹوا گوشت حسن ابدال کے مخصوص ہوٹلوں پر بھی تیار تو کیا جاتا ہے،لیکن شادیوں میں بننے والے کٹوے گوشت کی بات ہی کچھ اور ہے۔