سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے عمران خان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے اسد قیصر اور پرویز خٹک کو وائسرائے بنا کر آزاد کشمیر بھیجا جس کے بعد میرے خلاف لابنگ ہوئی، اس سے تحریک انصاف آزاد کشمیر کو بہت نقصان پہنچا۔
سابق وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس نے نجی ویب چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اسد قیصر اور پرویز خٹک کو آزاد کشمیر میں وائسرائے بنا کر بھیجا جس سے تحریک انصاف آزاد کشمیر کو بہت نقصان پہنچا۔ پرویز خٹک اور اسد قیصر کو آزاد کشمیر بھیجا گیا جس کے بعد میرے خلاف لابنگ شروع ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کے ذہن میں یہ بات ڈالی جا رہی تھی کہ تنویر الیاس اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہے، اگرچہ میرے خلاف لابنگ چل رہی تھی لیکن پیسے کا کمال بھی تھا۔ آزاد کشمیر میں ایک مستحکم نظام چل رہا تھا، اسے پیسے کے ذریعے عدم استحکام سے دوچار کیا گیا۔
سردار تنویر الیاس نے کہا کہ یہ تو نہیں ہم کہہ سکتے کہ عمران خان نے ہماری حکومت گرائی لیکن عمران خان کے دائیں بائیں بہت سارے لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جن کے بڑے مفادات ہیں، کافی عرصے سے عمران خان کے ذہن میں یہ بات ڈالی جا رہی تھی کہ تنویر الیاس اسٹیبلشمنٹ کا آدمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خان صاحب کو جا کر بتایا جاتا تھا کہ تنویر الیاس تو فوج کی زبان بول رہا ہے، فوج کی مارکیٹنگ کر رہا ہے اور آئی ایس پی آر کا بندہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان سے ہماری ایک میٹنگ تھی جس میں شرکا نے شکوہ کیا کہ فوج نے تحریک انصاف کو بہت کمزور پوزیشن دی ہے تاکہ یہ زیادہ تگڑی نہ ہو جائے، کمزور ہو گی تو ہمارے کنٹرول میں رہے گی۔ میں نے عمران خان کو سمجھایا کہ فوج نے جتنی مدد آپ کی ہے اتنی کسی اور کی نہیں کی، عمران خان نے میری بات کو سراہا۔
سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ آرمی کے بہت سے لوگوں سے میرے تعلقات ہیں، ملاقاتیں بھی ہوتی ہیں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ان کا بندہ ہوں، عمران خان کو کانوں کا اتنا کچا نہیں ہونا چاہیے۔ میں تحریک انصاف کو بہت آ گے لے کر گیا ہوں، ہر پہاڑ پر تحریک انصاف کا جھنڈا لہرایا ہے، میں نے تحریک انصاف کے لیے سب سے زیادہ فنڈز دیے ہیں۔
سردار تنویر الیاس کا کہنا تھا کہ جب میں تحریک انصاف میں شامل ہوا تو آزاد کشمیر میں تحریک انصاف کی صرف 3سیٹیں تھیں میں ان سیٹوں کو 32 پر لے گیا۔
انہوں نے کہا کہ مستقبل کی سیاست کا فیصلہ ساتھیوں کی مشاورت سے کروں گا، ابھی تک تحریک انصاف چھوڑنے کا ارادہ نہیں کیا ۔ شہباز شریف کے گارڈ کے ساتھ واقعہ غلط فہمی کا نتیجہ تھا اس کے بعد شہباز شریف سے میرے تعلقات بہت اچھے ہو گئے ہیں، کوئی بات نہ ان کے دل میں ہو گی نہ میرے دل میں ہے۔