پاکستان، ایران اور عراق نے زائرین کو بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے مشترکہ ورکنگ گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ فیصلہ تہران میں منعقد سہ ملکی وزرائے داخلہ کانفرنس کے دوران کیا گیا، جہاں تینوں ممالک نے زائرین کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنے پر اتفاق کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور عراق جانے والے زائرین کے لیے فیری سروس شروع کرنے کا اعلان
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آئندہ سال جنوری سے پاکستانی زائرین انفرادی طور پر عراق کا سفر نہیں کر سکیں گے، اس مقصد کے لیے گروپ آرگنائزرز کی رجسٹریشن کا عمل شروع کردیا گیا ہے، جو غیر قانونی طریقے سے عراق اور ایران جانے والوں کو روکنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ آرگنائزر زائرین کی واپسی کے بھی ذمہ دار ہوں گے، اور اس نئے نظام پر ایران اور عراق دونوں کی مکمل حمایت حاصل ہے۔
محسن نقوی نے مزید کہاکہ پاکستان نے ایران پر اسرائیلی حملے کی کھل کر مذمت کی، اور ایرانی و عراقی حکومتوں کا پاکستانی زائرین کے تحفظ اور خیال رکھنے پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے ہر عالمی فورم پر ایران کے حق میں آواز بلند کی، وزیراعظم شہباز شریف اس حوالے سے متحرک رہے، اور ایرانی سفیر کو بھی مکمل طور پر اعتماد میں لیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ایران میں کتنے پاکستانی زائرین موجود ہیں؟ دفتر خارجہ نے بتادیا
محسن نقوی نے مزید کہاکہ جنگ کے دوران پاکستانی عوام نے ایرانی عوام کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان و ایران ہمیشہ بھائی تھے، ہیں اور رہیں گے۔