پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ روبینہ خان نے پارٹی رہنما ذلفی بخاری پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے ان کی سیاسی حیثیت اور کارکردگی پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
روبینہ خان نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی جانب سے ذلفی بخاری کو ایک متفقہ پی ٹی آئی لیڈر کے طور پر لانچ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، حالانکہ وہ کئی مہینے منظر سے غائب رہے اور اب دوبارہ منظر عام پر آ کر وژن دینے کے دعوے کررہے ہیں۔ ’کیا یہ دھوکے باز آدمی اب وژن فراہم کرے گا؟‘
یہ بھی پڑھیں: جیل بھرو تحریک: ذلفی بخاری نے کارکنان سمیت رضاکارانہ گرفتاری پیش کردی
انہوں نے کہاکہ ذلفی بخاری نے سیاحت کے شعبے اور پارٹی ترجمان کے طور پر کوئی کارکردگی نہیں دکھائی، بلکہ بین الاقوامی مشیر کی حیثیت سے وہ صرف گھسے پٹے بیانات دیا کرتے تھے جن میں کوئی ٹھوس بات شامل نہیں ہوتی تھی۔
روبینہ خان نے مزید الزام لگایا کہ ذلفی بخاری انسانی حقوق کے کیس میں ناکام رہے، اور فیصلے کے بعد کوئی مؤثر سفارتی حکمت عملی بھی سامنے نہ لا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہر شخص کو اس بات پر سوال اٹھانا چاہیے کہ ذلفی بخاری اصل میں کس کے لیے کام کر رہے ہیں، کیونکہ یہ بات طے ہے کہ وہ عمران خان کے لیے کام نہیں کر رہے۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ انہوں نے ذلفی بخاری سے سوال کیا تھا کہ برطانیہ میں پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر زیادہ کوریج کیوں نہیں ہو رہی، جس پر ذلفی بخاری نے جواب دیا کہ برطانیہ کو عمران خان میں کوئی دلچسپی نہیں۔ یہ گفتگو 2023 میں ہوئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: القادر یونیورسٹی اراضی کیس: نیب نے ذلفی بخاری کو طلب کرلیا
دوسری جانب ذلفی بخاری کے قریبی ذرائع نے روبینہ خان کے الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر مکمل طور پر مسترد کر دیا ہے۔