بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے 22 گھنٹے ایکسیئم 4 مشن کے خلانورد منگل کی صبح پیسیفک ڈے لائٹ ٹائم کے مطابق 2 بج کر 31 منٹ پر بحرالکاہل میں بحفاظت واپس آ گئے، جس کے ساتھ ہی 20 روزہ خلائی مشن کا اختتام ہوگیا، اس مشن کے دوران 4 نجی خلانوردوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر کشش ثقل سے آزاد ماحول میں سائنسی تحقیق کی۔
یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس نے امریکی خلائی فوج کے لیے جدید جی پی ایس سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیج دی
خلائی مشن کی قیادت تجربہ کار امریکی خلانورد پیگی وِٹسن نے کی، جن کے خلائی سفر کا مجموعی دورانیہ اب 695 دن ہو چکا ہے، جو 5 مختلف مشنز پر مشتمل ہے۔ ان کے ہمراہ پائلٹ شبھانشو شکلا، سلاوش اُزنَانسکی-ویشنیوسکی اور ٹِبور کاپو بطور مشن اسپیشلسٹ شامل تھے۔ خلانوردوں کی یہ ٹیم اسپیس ایکس کے خلائی جہاز ’ڈریگن‘ کے ذریعے زمین پر واپس آئی۔
.#Ax4 Commander @AstroPeggy arrives back on Earth, and now with 695 days, she extends her record once again for the most cumulative time in space by an American astronaut. pic.twitter.com/P1774ifcc5
— Axiom Space (@Axiom_Space) July 15, 2025
ایکسیئم 4 مشن25 جون کو کوآرڈینیٹڈ یونیورسل ٹائم کے مطابق صبح 6 بج کر 31 منٹ اور 52 سیکنڈ پر کامیابی سے روانہ کیا گیا۔ یہ مشن 18 روز تک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر قیام کے بعد واپس زمین کے لیے روانہ ہوا اور 15 جولائی کو کوآرڈینیٹڈ یونیورسل ٹائم کے مطابق صبح 9 بج کر 31 منٹ اور 36 سیکنڈ پرسان ڈیاگو کے ساحل کے قریب بحرالکاہل می
اسپیس کرافٹ گریس 580 پاؤنڈ سے زائد وزنی سامان لے کر زمین پر پہنچا ہے، جس میں ناسا کا تحقیقی سازوسامان اور تجرباتی ڈیٹا شامل ہے، یہ سامان مستقبل کے خلائی مشنز اور زمین پر سائنسی تحقیقات کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔
مزید پڑھیں:ایکسیئم-4 مشن کی پرواز منسوخ، اسپیس ایکس نے فالکن 9 راکٹ میں لیکیج کا پتا لگایا
یہ اسپیس ایکس کی جانب سے مغربی ساحل سے عملے کی واپسی کا دوسرا مشن ہے، اس سے قبل مارچ میں کریو 9 مشن کی واپسی بھی ویسٹ کوسٹ کے ذریعے عمل میں آئی تھی، جو ایک نئی روایت کا آغاز ہے۔