ایکسیئم 4 مشن کی زمین پر واپسی، خلائی تحقیق کا ایک اور مرحلہ مکمل

بدھ 16 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن سے 22 گھنٹے ایکسیئم 4 مشن کے خلانورد منگل کی صبح پیسیفک ڈے لائٹ ٹائم کے مطابق  2 بج کر 31 منٹ پر بحرالکاہل میں بحفاظت واپس آ گئے، جس کے ساتھ ہی 20 روزہ خلائی مشن کا اختتام ہوگیا، اس مشن کے دوران 4 نجی خلانوردوں نے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر کشش ثقل سے آزاد ماحول میں سائنسی تحقیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: اسپیس ایکس نے امریکی خلائی فوج کے لیے جدید جی پی ایس سیٹلائٹ کامیابی کے ساتھ خلا میں بھیج دی

خلائی مشن کی قیادت تجربہ کار امریکی خلانورد پیگی وِٹسن نے کی، جن کے خلائی سفر کا مجموعی دورانیہ اب 695 دن ہو چکا ہے، جو 5 مختلف مشنز پر مشتمل ہے۔ ان کے ہمراہ پائلٹ شبھانشو شکلا، سلاوش اُزنَانسکی-ویشنیوسکی اور ٹِبور کاپو بطور مشن اسپیشلسٹ شامل تھے۔ خلانوردوں کی یہ ٹیم اسپیس ایکس کے خلائی جہاز ’ڈریگن‘ کے ذریعے زمین پر واپس آئی۔

ایکسیئم 4 مشن25  جون کو کوآرڈینیٹڈ یونیورسل ٹائم کے مطابق صبح 6 بج کر 31 منٹ اور 52 سیکنڈ پر کامیابی سے روانہ کیا گیا۔ یہ مشن 18 روز تک بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر قیام کے بعد واپس زمین کے لیے روانہ ہوا اور 15  جولائی کو کوآرڈینیٹڈ یونیورسل ٹائم کے مطابق صبح 9 بج کر 31 منٹ اور 36 سیکنڈ پرسان ڈیاگو کے ساحل کے قریب بحرالکاہل می

اسپیس کرافٹ گریس 580 پاؤنڈ سے زائد وزنی سامان لے کر زمین پر پہنچا ہے، جس میں ناسا کا تحقیقی سازوسامان اور تجرباتی ڈیٹا شامل ہے، یہ سامان مستقبل کے خلائی مشنز اور زمین پر سائنسی تحقیقات کے لیے انتہائی اہمیت رکھتا ہے۔

مزید پڑھیں:ایکسیئم-4 مشن کی پرواز منسوخ، اسپیس ایکس نے فالکن 9 راکٹ میں لیکیج کا پتا لگایا

یہ اسپیس ایکس کی جانب سے مغربی ساحل سے عملے کی واپسی کا دوسرا مشن ہے، اس سے قبل مارچ میں کریو 9 مشن کی واپسی بھی ویسٹ کوسٹ کے ذریعے عمل میں آئی تھی، جو ایک نئی روایت کا آغاز ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کے لیے نامزد کرنے والا ی’یورگن واٹنے فریڈنس‘ کون ہے؟

ٹرمپ اور شہباز ملاقات سے بھارتی اثرورسوخ کو دھچکا لگا ہے، وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق

ماہرنگ بلوچ کی نوبل امن انعام کی نامزدگی کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کا کیا کردار ہے؟

کھیل رہے تھے تو ہاتھ بھی ملانا چاہیے تھا، کانگریس رہنما ششی تھرور کی بھارتی ٹیم پر تنقید

گھر کی تعمیر کے لیے 20 سے 35 لاکھ تک قرضہ کن شرائط پرحاصل کیا جا سکتا ہے؟

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وزیراعظم شہباز شریف کی امریکی صدر سے اہم ملاقات، ڈونلڈ ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت، اہم منصوبوں پر تبادلہ خیال

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی