آسٹریلیا میں کی جانے والی ایک نئی تحقیق کے مطابق ویپنگ (الیکٹرانک سگریٹ) روایتی نکوٹین گم یا لوژینج کے مقابلے میں سگریٹ نوشی ترک کرنے میں 3 گنا زیادہ مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
انسٹیٹیوٹ آف انٹرنل میڈیسن میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق، 6 ماہ بعد ویپنگ کرنے والے 28 فیصد افراد مکمل طور پر سگریٹ نوشی چھوڑ چکے تھے، جبکہ نکوٹین ریپلیسمنٹ استعمال کرنے والوں میں یہ شرح صرف 10 فیصد رہی۔
مزید پڑھیں: تمباکو نوشی کرنے والے 12 لاکھ پاکستانیوں کی جان کیسے بچائی جا سکتی ہے؟
تحقیق میں ایک ہزار سے زائد آسٹریلوی شہریوں کو شامل کیا گیا، جنہیں حکومت کی امداد حاصل تھی اور وہ سگریٹ چھوڑنے کے خواہش مند تھے۔ ویپ گروپ کو تمباکو، منٹ اور فروٹ فلیور میں ویپ فراہم کیے گئے، جبکہ دوسرے گروپ کو نکوٹین گم یا لوژینج دیے گئے۔
تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ ویپنگ کے طویل المدتی صحت پر اثرات اب بھی تحقیق طلب ہیں، اور ممکن ہے کہ افراد ایک صحت خطرے کو چھوڑ کر دوسرے میں مبتلا ہو رہے ہوں۔












