امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پنسلوانیا میں منعقدہ انرجی اینڈ انوویشن سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے مصنوعی ذہانت (AI) پر مبنی نئی امریکی معیشت کے آغاز کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 100 ارب ڈالر کی توانائی اور AI سے متعلق سرمایہ کاری کی جا رہی ہے، جس سے دسیوں ہزار نئی ملازمتیں پیدا ہوں گی۔
صدر ٹرمپ نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ امریکا ہر صنعت میں سب سے آگے ہو، اور AI میں دنیا کی نمبر ون سپر پاور بنے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ امریکا AI میں چین سے کہیں آگے ہے، اور ملک بھر میں متعدد پلانٹس کی تعمیر جاری ہے۔
ٹرمپ نے بتایا کہ 56 ارب ڈالر توانائی انفراسٹرکچر اور 36 ارب ڈالر ڈیٹا منصوبوں پر لگائے جا رہے ہیں۔ نارتھ امریکا کا سب سے بڑا نیچرل گیس پاور پلانٹ پنسلوانیا کے ہومر سٹی میں قائم کیا جائے گا، جس میں 15 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری نائٹ ہیڈ کیپیٹل کرے گا۔
مزید پڑھیں: اے آئی شیف برج خلیفہ کے ریستوران میں روایتی باورچیوں کی جگہ سنبھالے گا
گوگل دو ہائیڈرو پاور سہولیات کی بحالی پر اربوں ڈالر خرچ کرے گا، جبکہ ویسٹنگ ہاؤس ملک بھر میں جوہری توانائی کے متعدد نئے پلانٹس قائم کرے گا تاکہ AI معیشت کے لیے وافر توانائی دستیاب ہو۔
صدر نے کہا کہ صاف، خوبصورت کوئلہ اور تیل ہماری توانائی پالیسی کا اہم حصہ ہوں گے تاکہ AI ترقی کو سہارا دیا جا سکے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ ہفتوں میں مزید بڑی سرمایہ کاری کا اعلان کیا جائے گا، جبکہ 20 معروف ٹیکنالوجی اور توانائی کمپنیاں پنسلوانیا میں AI معیشت کے فروغ کے لیے کام شروع کر رہی ہیں۔
یہ اجلاس کارنیگی میلن یونیورسٹی میں منعقد ہوا جس میں سینیٹر ڈیو مکورمک، گورنر جوش شاپیرو اور دیگر اہم شخصیات نے بھی شرکت کی۔














