اے آئی ٹیکنالوجی میں سپر پاور بننے کی جانب چین کی پیش قدمی

بدھ 16 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چین نے مصنوعی ذہانت (AI) کی دوڑ میں ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے شہر ییوو (Yiwu) میں 36 جدید ڈیٹا سینٹرز بنانے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:اوپن اے آئی  کا نیا ویب براؤزر گوگل کروم کے لیے چیلنج کیوں؟

ان تمام مراکز میں مجموعی طور پر 1,15,000 سے زائد اینویڈیا کے جدید AI چِپس نصب کیے جائیں گے، جو امریکا کی جانب سے لاگو پابندیوں کے باوجود ایک غیر معمولی پیشرفت ہے۔

یہ منصوبہ چینی AI کمپنیوں اور سرکاری سرمایہ کاری کی مدد سے جاری ہے۔ اگرچہ امریکا کی تجارتی پابندیاں چینی کمپنیوں کو اینویڈیا چپس کی خریداری سے روکتی ہیں، مگر چین یا تو پہلے سے موجود اسٹاک استعمال کرے گا یا ملکی سطح پر تیار کردہ متبادل چپس پر انحصار کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:مسئلہ گروک، سیاسی شعور یا تجزیے کے لیے کیا اے آئی کا استعمال ٹھیک ہے؟

چین کا یہ اقدام واضح کرتا ہے کہ وہ طویل المدتی بنیادوں پر AI ٹیکنالوجی میں خود کفالت حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

امریکی پابندیوں کے باوجود، اتنے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری یہ ظاہر کرتی ہے کہ چین کسی نہ کسی صورت میں مطلوبہ ٹیکنالوجی حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

سینیٹ اجلاس کا ایجنڈا جاری، 27ویں ترمیم میں مزید ترامیم کی منظوری ایجنڈے میں شامل

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ون ڈے سیریز کے 2 میچز کا شیڈول تبدیل

خواجہ آصف، عطا تارڑ اور محسن نقوی کا دورہ پاکستان جاری رکھنے کے فیصلے پر سری لنکن ٹیم سے اظہار تشکر

افغانستان کی جانب سے تجارتی بندش کی بات کسی نعمت سے کم نہیں، خواجہ آصف

افغانستان خود کش حملہ آوروں کے ذریعے ہی لانگ رینج حملے کرسکتا ہے، طلال چوہدری

ویڈیو

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

قومی اسمبلی نے 27ویں آئینی ترمیم کی دو تہائی اکثریت سے منظوری دے دی

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ