عراق کے مشرقی شہر کوت میں ایک ہائپر مارکیٹ اور ریستوران میں خوفناک آگ بھڑک اٹھنے کے باعث کم از کم 60 افراد جاں بحق ہو گئے، جب کہ درجنوں افراد لاپتہ ہیں۔ واقعے کو عظیم سانحہ قرار دیتے ہوئے 3 روزہ سوگ کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
واسط صوبے کے گورنر محمد المیاحی نے واقعے کو ’المناک المیہ اور قومی سانحہ‘ قرار دیا۔ ان کے مطابق آگ رات کے وقت 5 منزلہ عمارت میں لگی، جہاں شہری خریداری اور کھانے میں مصروف تھے۔
آگ کے مناظر سوشل میڈیا پر وائرل
سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پوری عمارت شعلوں کی لپیٹ میں ہے جب کہ فائر بریگیڈ کی ٹیمیں آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔
VİDEO – Irak’ın Kut kentinde bir alışveriş merkezinde çıkan yangında onlarca kişi yaşamını yitirdihttps://t.co/WgYcfDyPvu pic.twitter.com/R38bOWPkpq
— Rudaw Türkçe (@RudawTurkce) July 17, 2025
شناخت مشکل، لاشیں جلی ہوئی حالت میں
کوت شہر کے محکمہ صحت کے ایک اہلکار نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ اب تک 59 افراد کی شناخت ہو چکی ہے، جب کہ ایک لاش اس قدر بری طرح جھلس چکی ہے کہ اس کی شناخت ممکن نہیں ہو سکی۔
علی المیاحی نامی ایک سرکاری اہلکار کے مطابق کچھ لاشیں ابھی تک ملبے تلے دبی ہوئی ہیں جنہیں نکالنے کا کام جاری ہے۔
The first moments of the fire at the hypermarket mall in Kut#Iraq_News #Kut #fireaccident pic.twitter.com/BdYOixMgvM
— Alahad TV-EN (@ahad_en) July 17, 2025
مقدمات درج، تحقیقات کا آغاز
گورنر نے بتایا کہ واقعے کے بعد عمارت اور مال کے مالک کے خلاف مقدمات درج کر دیے گئے ہیں۔ تحقیقاتی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے جو 48 گھنٹوں کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔
گورنر واسط کا بیان
’ایک المیہ، ایک قیامت ہم پر نازل ہوئی ہے۔ ہم متاثرہ خاندانوں کے ساتھ کھڑے ہیں اور ذمہ داران کو کسی صورت بخشا نہیں جائے گا۔‘