پشاور ہائی کورٹ: صحت کارڈ کی سہولت ختم کرنے کے خلاف رِٹ دائر

پیر 8 مئی 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کے صوبے خیبر پختونخوا میں مفت علاج کی سہولت صحت کارڈ پلس کی بندش کے خلاف پشاور ہائی کورٹ میں رٹ دائر کر دی گئی ہے جس میں عدالت سے مفت علاج کے بندش کے فیصلے کو معطل کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

تحریک انصاف کے سابق ایم پی اے فضل الٰہی کی جانب سے درخواست دائر کی گئی ہے جس میں وفاقی و صوبائی حکومتوں، اسٹیٹ لائف انشورنش، صدر پاکستان کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست گزار نے موقف اپنایا ہے کہ مفت علاج کی سہولت ختم کرنے سے غریب طبقے کو مشکلات ہیں اور ان کی پریشانیاں بڑھ گئی ہیں۔

حکومت نے مفت علاج کی سہولت کیوں ختم کی؟

خیبر پختونخوا میں تحریک انصاف کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہی مفت علاج کی سہولت صحت کارڈ پلس بند کرنے کی خبریں سامنے آئی تھیں جبکہ نگران حکومت نے اسے خزانے پر بوجھ قرار دیا ہے۔

اپریل کے پہلے ہفتے میں مفت علاج کی ذمہ دار انشورنس کمپنی اسٹیٹ لائف انشورنش نے پینل میں شامل اسپتالوں کو مراسلہ ارسال کیا تھا جس میں پہلی بار مفت علاج کی فراہمی کو عارضی طور پر بند کرنے کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا۔

اسپتالوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ صحت کارڈ کے ذریعے لوگوں کو مفت علاج کی سہولت مزید مہیا نہ کی جائے۔

مراسلے کے اگلے روز ہی محکمہ صحت اور انشورنس کمپنی کے درمیان بات چیت کے بعد فیصلے کو واپس لیا گیا تھا اور حکومت نے بقایاجات کی جلد ادائیگی کی یقینی دہانی کرائی تھی تاہم گزشتہ ہفتے انشورنش کمپنی نے دوبارہ اسپتالوں کو کارڈ پر علاج نہ کرنے کا مراسلہ ارسال کر دیا۔

مراسلے میں 9مئی سے مفت علاج کی سہولت عارضی طور پر بند کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ پہلے سے داخل مریضوں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں گی لیکن یہ نہیں بتایا گیا کہ صحت کارڈ کو بند کرنے کی وجوہات کیا ہیں۔

تمام شہریوں کو مفت علاج کی فراہمی ممکن نہیں: نگران حکومت

خیبر پختونخوا کی نگران حکومت نے مفت علاج کی سہولت بند کرنے کو فنڈز کی کمی قرار دیتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ تمام شہریوں کو مفت علاج کی فراہمی ممکن نہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ حکومت کی جانب سے 14.8 بلین روپے کمپنی کو ادا کرنے ہیں جو حکومت کے پاس نہیں ہیں جبکہ کمپنی کو ادائیگی کی یقین دہانی کے باوجود بھی ادائیگی نہیں کی جا سکی جس سے مفت علاج کی فراہمی بند ہو گئی ہے۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت کمپنی کو بقایاجات کی ادائیگی کی کوشش کر رہی ہے لیکن وفاق کی جانب سے پیسے نہ ملنے کی وجہ سے مالی مشکلات کا سامنا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp