نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار ایک روزہ سرکاری دورے پر کابل پہنچ گئے ہیں جہاں انہوں نے افغان اور ازبک ہم منصب سے ملاقات کی۔
افغان وزیر خارجہ امیر خان متقی سے ملاقات میں تینوں فریقین نے تعاون بڑھانے اور تجارت، رسائی اور سیکیورٹی میں تعاون کی توسیع پر اتفاق کیا۔
وزرائے خارجہ نے خطے میں موجود معاشی مواقعوں سے فائدہ اٹھانے اور علاقائی رابطوں کو ممکن بنانے کے منصوبوں پر کام کرنے پر زور دیا۔
اس موقع پر اسحاق ڈار افغان وزیر اعظم ملا محمد حسن اخوند سے بھی ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں:اسحاق ڈار اور چینی وزیر خارجہ کی ملاقات، سی پیک و علاقائی تعاون پر گفتگو
کابل میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار ازبکستان-افغانستان-پاکستان (یو اے پی) ریلوے منصوبے کے مشترکہ فزیبلٹی اسٹڈی کے فریم ورک معاہدے پر دستخط کریں گے۔
نائب وزیراعظم کے ہمراہ اعلیٰ سطحی وفد بھی موجود ہے جس میں وزیر ریلوے، افغانستان کے لیے وزیراعظم کے معاونِ خصوصی / نمائندہ خصوصی، اور وزارت ریلوے کے سیکرٹری شامل ہیں۔
یو اے پی ریلوے منصوبے کا مقصد ازبکستان کو افغانستان کے ذریعے پاکستان سے ریلوے کے ذریعے جوڑنا ہے، جس سے وسطی ایشیائی ممالک کو پاکستانی بندرگاہوں تک رسائی حاصل ہو گی۔ یہ منصوبہ علاقائی تجارت، ٹرانزٹ، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے فروغ میں مددگار ہو گا۔
یہ بھی پڑھیے: امریکی وزیر خارجہ اور اسحاق ڈار کا رابطہ، افغانستان میں فوجی سامان کا معاملہ حل کرنے پر اتفاق
یہ دورہ پاکستان کی جانب سے منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے، جب کہ کابل میں تینوں ممالک کے درمیان فریم ورک معاہدے پر دستخط اس منصوبے کے عملی آغاز کی جانب اہم پیش رفت ہے۔
دورے کے دوران اسحاق ڈار افغان عبوری وزیر خارجہ اور عبوری وزیراعظم سے ملاقاتیں کریں گے، جن میں دوطرفہ امور اور علاقائی و عالمی پیش رفت پر تبادلۂ خیال کیا جائے گا۔