دنیا کے عظیم مصور پابلو پکاسو کے وہ فن پارے جو آج تک عوام کی نظروں سے اوجھل رہے، اب نیلامی میں سب کو حیران کر گئے۔ جنیوا میں 7 منفرد مٹی کے برتن، پلیٹیں اور ڈشیں جن پر خود پکاسو نے 1947 سے 1964 کے درمیان ہاتھ سے مصوری کی تھی، قریباً 290,000 یورو میں فروخت ہوئیں، جو پاکستانی روپوں میں قریباً 8 کروڑ 90 لاکھ روپے بنتے ہیں۔
یہ برتن جن پر پرندے، مچھلیاں اور بکریوں کی تصاویر نقش ہیں، فرانس کے مشہور ’مادورا پوٹری ورکشاپ‘ میں تیار کیے گئے تھے اور گزشتہ 40 برس سے نجی کلیکشن کا حصہ تھے۔
پکاسو صرف کینوس تک محدود نہ تھے، وہ میز پر رکھے برتنوں کو بھی فن پارہ بنا دیتے تھے۔ یہ کہنا تھا جنیوا کی نیلام گھر Piguet کے آرٹ ڈائریکٹر ایڈیلین بیسک بالیرنا کا، جنہوں نے بتایا کہ نیلامی سے قبل ان فن پاروں کی متوقع قیمت صرف 145,000 سوئس فرانک (قریباً 51,000,000 روپے) لگائی گئی تھی، لیکن عوامی جوش و خروش نے اسے قریباً دوگنا کر دیا۔
مزید پڑھیں: کیا آپ جانتے ہیں کہ مونا لیزا کی پینٹنگ والی خاتون کون تھی؟
ایک پلیٹ جس پر ’تھری فِشز‘ کی پینٹنگ ہے، خاص طور پر بولی کا مرکز رہی، جبکہ Brooding Pigeon اور دیگر نایاب ڈیزائنز نے شائقینِ فن کو بےحد متوجہ کیا۔
یاد رہے کہ پکاسو کی ایک مٹی کی بنی ہوئی شاہکار ویز (Grand Vase aux femmes voilées) 2013 میں لندن میں 1.1 ملین یورو میں فروخت ہو چکی ہے، جو اب تک اس کی اس میڈیم میں سب سے مہنگی فروخت تصور کی جاتی ہے۔
فن کے شوقین افراد کے لیے یہ نیلامی صرف خرید و فروخت نہیں، بلکہ تاریخ اور تخلیق کا جشن تھی، وہ لمحہ جب ایک پلیٹ بھی پکاسو کے ہاتھوں فن کا استعارہ بن گئی۔