پشاور ہائی کورٹ نے مخصوص نشستوں سے متعلق مسلم لیگ (ن) کی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ آئین کے تحت مخصوص نشستوں پر کامیاب امیدواروں سے حلف لینا لازم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:مخصوص نشستوں کی تقسیم پر پشاور ہائیکورٹ کا فیصلہ: الیکشن کمیشن کو فہرست دوبارہ جاری کرنے کا حکم
میڈیا رپورٹ کے مطابق عدالت نے قرار دیا کہ اسپیکر اسمبلی کو حلف لینے کی ذمہ داری سونپی گئی، تاہم وہ مختلف وجوہات کی بنیاد پر اس میں ناکام رہے۔
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ حلف نہ لینا ایک ایسا عمل ہے جو منتخب نمائندوں کو ان کے آئینی حق سے محروم کرنے کے مترادف ہے۔
عدالت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ مخصوص نشستوں پر حلف نہ لینا اختیارات کے غلط استعمال کے زمرے میں آتا ہے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے اسپیکر کو بارہا ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ارکان سے حلف لیں، تاہم اس پر عملدرآمد نہ ہو سکا۔
عدالتی فیصلے کے مطابق ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس طلب کر لیا گیا ہے، لہٰذا اس بنیاد پر عدالت نے مسلم لیگ (ن) کی درخواست کو غیر مؤثر قرار دے کر خارج کر دیا۔