پی ٹی آئی کے ضلعی عہدیداران نے کہا ہے کہ عرفان سلیم کے سینیٹ الیکشن کے لیے کاغذات نامزدگی واپس نہیں لیے جائیں گے، ہمارے مطالبات نہ مانے گئے تو وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے روپوش رہنما مراد سعید اور اعظم سواتی کو سینیٹ الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی
پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے ضلعی عہدیداران نے پشاور میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عرفان سلیم کے کاغذات نامزدگی واپس نہیں ہوں گے، ہمارے ساتھ پارٹی کے باضمیر سینیٹرز رابطے میں ہیں جو عرفان سلیم کو سینیٹ الیکشن میں ووٹ دیں گے۔
پی ٹی آئی کے ضلعی عہدیداران نے کہا کہ ہمارے کوئی ایسے مطالبات نہیں ہیں کہ کہا جائے کہ ہم بغاوت کررہے ہیں، ہم عمران خان کے ویژن کو ہی آگے لے کے جانا چاہ رہے ہیں، سینیٹ کے الیکشن کے لیے پارٹی امیدواروں کی فہرست پر فوراً نظرثانی کی جانی چاہیے۔
عہدیداران نے کہا کہ پارٹی کے وفادار مخلص اور نظریاتی کارکنان کو آگے لانا چاہیے، پیسے کی زور پر آنے والے اور اے ٹی ایم والے، جو 9 مئی کے بعد غائب ہوگئے تھے، آج دوبارہ پیسے کے زور پر انہوں نے اپنا ڈلوایا ہے ان کو اس فہرست سے باہر کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی سینیٹر سیف اللہ ابڑو کی نااہلی کے لیے ریفرنس الیکشن کمیشن کو ارسال
انہوں نے کہا کہ عرفان سلیم نے 33 سال پارٹی کے لیے جہدوجہد کی، انہیں بھونڈے انداز سے ہٹایا جارہا ہے، اگر ہمارے جائز مطالبات نہ مانے گئے تو ہمارا اگلا قدم وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے احتجاج ہوگا، احتجاج میں پارٹی کے دیرینہ کارکنان شریک ہوں گے۔
ہم اپنی پارٹی کے خلاف ریڈ زون میں بھی چلے جائیں گے، مطالبہ نہ مانا گیا سینیٹ الیکشن کے دن اسمبلی کا گھیراؤ کریں گے، کسی ایم پی اے کو اسمبلی کے اندر نہیں جانے دیں گے، ووٹ ڈالنے والوں کے گھروں کا گھیراؤ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں حقیقی کارکنوں کی حلق تلفی دی گئی ہے، یہ ہماری نظریات کی جنگ ہے جو بانی پی ٹی آئی عمران خان نے شروع کی لیکن ختم ہم کریں گے۔
اے ٹی ایمز کو ٹکٹ دیے جارہے ہیں
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ورکرز کو نہیں بلکہ اے ٹی ایمز کو ٹکٹ دیے جا رہے ہیں، اے ٹی ایمز کو سینیٹ کا ٹکٹ دے کر پارٹی اور کارکنوں کو دھوکا دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عرفان سلیم سینیٹ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوگا، عوامی نمائندوں سے یہ اختیار چھینے جا رہے ہیں، آج جو بیٹھے ہیں وہ ورکرز کے ساتھ غداری کر کے بیٹھے ہیں، ٹکٹ نہ ملا تو سینیٹ الیکشن کے بعد تحریک شروع ہوگی۔
تنظیمی عہدیداروں نے کہا کہ 13 سے 15 ایم پی ایز نے یقین دلایا کہ وہ عرفان سلیم کو ووٹ دیں گے، پارٹی کا کسی سے اتحاد نہیں بلا مقابلہ منتخب کروانے کی کوششیں ہوئی ہیں، عرفان سلیم عمران خان کا نامزد کردہ امید وار ہے سوال ہی پیدا نہیں ہوتا دستبردار ہو۔