دنیا بھر میں قریباً 6 لاکھ 30 ہزار افراد ایسے ہیں جن کی عمر 100 برس یا اس سے زیادہ ہو چکی ہے، اور حیرت انگیز طور پر ان میں سے ہر 5 میں سے ایک فرد صرف جاپان میں رہتا ہے۔
اقوام متحدہ کے حالیہ اندازوں کے مطابق دنیا بھر کے معمر ترین افراد میں جاپان نمایاں ترین ملک کے طور پر ابھرا ہے، جہاں 100 سال یا اس سے زائد عمر والے افراد کی تعداد قریباً 1 لاکھ 23 ہزار ہے۔ یہ تعداد نہ صرف عالمی اوسط سے کہیں زیادہ ہے بلکہ ہر ایک لاکھ افراد میں 100 صد سالہ افراد کے تناسب کے ساتھ، جاپان ہانگ کانگ کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
جاپانیوں کی طویل العمری کا راز
ماہرین کے مطابق جاپان میں طویل عمر پانے کی وجوہات میں:
* غذائیت سے بھرپور اور کم چکنائی والی خوراک (خصوصاً مچھلی، سبزیاں، چاول)
* باقاعدہ جسمانی سرگرمیاں
* سماجی ہم آہنگی اور بزرگوں کا احترام
* صاف ستھرا اور پُرامن طرزِ زندگی
* جدید طبی سہولیات تک آسان رسائی
مزید پڑھیں: جانیے 100 سالہ ورکنگ وومن کی طویل عمر کا راز
نمایاں ماہرِ آبادیات پروفیسر سولویگ کننگھم کے مطابق، جاپان نہ صرف عمر رسیدہ افراد کی تعداد میں سب سے آگے ہے بلکہ وہاں مردوں کی اوسط عمر 82 سال اور خواتین کی 88 سال ہے، جو دنیا کے بلند ترین اعداد میں سے ہیں۔
دیگر ممالک کی صورتحال
جاپان کے بعد امریکا میں قریباً 74,000، چین میں 49,000 اور بھارت میں 38,000 صد سالہ افراد موجود ہیں، لیکن آبادی کے تناسب کے اعتبار سے یورپی ممالک خصوصاً فرانس، یونان اور اٹلی بھی نمایاں ہیں۔
کیا واقعی ’بلیو زونز‘ کا کمال ہے؟
طویل عمر کے موضوع پر تحقیق کرنے والے ماہرین اکثر ’بلیو زونز‘ کا ذکر کرتے ہیں یعنی وہ جغرافیائی علاقے جہاں لوگ عمومی طور پر لمبی اور صحت مند زندگیاں گزارتے ہیں۔ ان میں خوراک، ورزش، خاندانی بندھن اور جینیاتی عوامل کو اہم قرار دیا جاتا ہے، تاہم کچھ ماہرین ایسے اعداد و شمار پر سوالات بھی اٹھاتے ہیں، جن میں غلط پیدائشی اندراجات یا پینشن فراڈ جیسے امکانات شامل ہوتے ہیں۔
مزید پڑھیں:100 سالہ روایت ٹوٹ گئی، NAACP کا امریکی صدر کو مدعو کرنے سے انکار
طویل عمر کا کوئی جادوئی نسخہ نہیں
پروفیسر کننگھم کے مطابق، ایسا کوئی جادوئی نسخہ نہیں جو عمر دراز کر دے، مگر سادہ اصول ضرور ہیں: باقاعدہ ورزش، متوازن غذا، نیند کی مکمل مقدار، تمباکو و شراب سے پرہیز، اور ذہنی دباؤ سے بچاؤ۔
گو کہ طویل العمری کے بارے میں ابھی بھی کئی سوالات باقی ہیں، لیکن جاپان کی مثال دنیا بھر کے معاشروں کے لیے ایک قابلِ تقلید ماڈل ضرور پیش کرتی ہے، جہاں عمر کے ساتھ وقار، صحت اور خوشی بھی بڑھتی ہے۔
دنیا بھر میں سب سے زیادہ 100 سالہ افراد جاپان میں پائے جاتے ہیں، اور اس کی کئی سائنسی، ثقافتی اور سماجی وجوہات ہیں۔
کیوں جاپان میں سب سے زیادہ صد سالہ افراد ہیں؟
1: صحت بخش غذا
جاپانی لوگ روایتی طور پر کم چکنائی، کم نمک، اور زیادہ سبزی، مچھلی، سویا، سمندری جڑی بوٹیوں اور چاول پر مبنی خوراک کھاتے ہیں۔ ’اوکیناوا ڈائیٹ‘ دنیا بھر میں طویل عمر کی مثال کے طور پر مشہور ہے۔
مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر 100 سالہ قدیم درخت کو کٹنے سے بچا لیا گیا
2: باقاعدہ جسمانی سرگرمیاں
جاپانی معاشرہ جسمانی چستی کو روزمرہ زندگی کا حصہ سمجھتا ہے۔ بزرگ افراد بھی چہل قدمی، سائیکلنگ اور نرم ورزشوں میں مشغول رہتے ہیں۔
3: سماجی ہم آہنگی اور خاندانی نظام
خاندان کے ساتھ رہنا، بزرگوں کا احترام، اور مضبوط سماجی رشتے جاپانی طرزِ زندگی کا اہم حصہ ہیں جو ذہنی دباؤ کو کم کرتے ہیں اور خوشی میں اضافہ کرتے ہیں۔
4: جدید اور سستا نظامِ صحت
جاپان میں صحت کی سہولیات ہر فرد کو آسانی سے دستیاب ہیں۔ بیماریوں کی بروقت تشخیص اور علاج زندگی کو طویل بنانے میں مددگار ہے۔
5: صاف، محفوظ اور منظم ماحول
جاپان دنیا کے ان چند ممالک میں شامل ہے جہاں فضائی اور ماحولیاتی آلودگی کم ہے، صفائی کا اعلیٰ معیار ہے، اور جرائم کی شرح بہت کم ہے جو صحت مند زندگی کے لیے موزوں ماحول فراہم کرتا ہے۔
مزید پڑھیں: چین: شنگھائی میں گرمی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
6: ذہنی سکون اور توازن
جاپانی فلسفہ جیسے ’ایچی گو ایچی ای‘ (ہر لمحہ ایک بار آتا ہے) اور ’اکیگائی‘ (زندگی کا مقصد) انسان کو زندگی میں سکون، اطمینان اور مقصد عطا کرتے ہیں، جو ذہنی صحت کے لیے اہم ہے۔
اعداد و شمار
اقوام متحدہ کے مطابق 2025 میں دنیا بھر میں قریباً 6,30,000 افراد کی عمر 100 سال یا اس سے زیادہ ہے۔ ان میں سے 1,23,000 افراد صرف جاپان میں موجود ہیں۔ یعنی ہر ایک لاکھ جاپانی شہریوں میں 100 افراد ایسے ہیں جو 100 برس کی عمر پار کرچکے ہیں۔
جاپان کی طویل العمری کوئی اتفاق نہیں بلکہ صدیوں پر محیط ایک صحت مند، متوازن، اور باوقار طرزِ زندگی کا ثمر ہے، جس میں خوراک، ماحول، طب، معاشرت، اور فلسفہ سب کا کردار شامل ہے۔ دنیا بھر کے ماہرین عمر دراز ہونے کے راز جاننے کے لیے جاپان کو ایک مثالی ماڈل سمجھتے ہیں۔