دنیا کے معروف ہسپانوی مصور پابلو پکاسو کے فن پاروں میں ایک حیران کن راز سامنے آیا ہے۔ لندن کے ’کورٹالڈ انسٹیٹیوٹ آف آرٹ‘ کے محققین نے جدید امیجنگ ٹیکنالوجی کی مدد سے پکاسو کی مشہور Blue Period کی پینٹنگ Portrait of Mateu Fernández de Soto (1901) کے نیچے ایک اور پینٹنگ دریافت کرلی۔ ایک پر اسرار عورت کا پورٹریٹ جو ایک صدی سے زائد عرصے تک نظر سے اوجھل رہا۔
اس دریافت نے نہ صرف پکاسو کے ابتدائی فنی سفر کو نئی روشنی میں پیش کیا ہے بلکہ اس خاتون کی شناخت کے حوالے سے بھی کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ یہ پینٹنگ اُس دور کی ہے جب پکاسو غمگین نیلے اور سبز رنگوں سے انسانی جذبات کی گہرائیوں کو ظاہر کیا کرتے تھے۔
مزید پڑھیں: جنیوا: پکاسو کے قدیم منفرد فن پارے توقعات سے زیادہ قیمت پر نیلام
کورٹالڈ گیلری کے نائب سربراہ بارنیبی رائٹ نے کہا کہ ہمیں پہلے سے شک تھا کہ اس پینٹنگ کے نیچے کچھ اور چھپا ہے۔ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ ایک عورت کا عکس ہے۔ اگر آپ غور سے دیکھیں تو برش کے نیچے موجود ساختوں سے اس کا خاکہ عیاں ہونے لگتا ہے۔
ایکس رے اور انفراریڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے خاتون کا چہرہ، بالوں کا جوڑا (چِنیون اسٹائل) اور سکون بھرا تاثر نمایاں ہو چکا ہے۔ محققین کا ماننا ہے کہ یہ تصویر شاید Mateu Fernández de Soto کی تصویر سے چند ماہ قبل بنائی گئی تھی، جب پکاسو ایک نئے اسلوب کی تلاش میں تھے۔
مزید پڑھیں: کیا آپ جانتے ہیں کہ مونا لیزا کی پینٹنگ والی خاتون کون تھی؟
یہ ممکنہ طور پر کوئی ماڈل، دوست یا محبوبہ ہو سکتی ہے جیسا کہ پکاسو کی دیگر Blue Period پینٹنگز جیسے Woman with Crossed Arms اور The Absinthe Drinker میں دکھایا گیا ہے۔ اس انکشاف نے اس امکان کو بھی تقویت دی ہے کہ ابتدائی پینٹنگ دراصل رنگین تاثر پر مبنی Impressionistic انداز میں تھی، جسے بعد میں پکاسو نے نیلے سائے میں ڈھال دیا۔
بارنیبی رائٹ نے مزید کہا کہ ایک تصویر کو دوسری میں ڈھالنا، اور انداز کو مسلسل بدلتے جانا، یہی پکاسو کی عظمت کا راز ہے۔ یہ پینٹنگ اب کورٹالڈ گیلری کے آئندہ نمائشی شو کا حصہ بنے گی، جو 14 فروری 2026 کو کھلے گا۔ اس میں گویا، رینوار، سیزان اور وین گو جیسے عظیم فنکاروں کے شاہکار بھی شامل ہوں گے۔ تاہم پکاسو کے فن میں چھپی یہ نئی پرت ثابت کرتی ہے کہ ایک صدی بعد بھی ان کی مصوری نئی داستانیں سناتی رہتی ہے۔