قومی اسمبلی آف پاکستان کی میزبانی میں 10 اور 11 مئی 2023 کو آئین کی گولڈن جوبلی کی مناسبت سے بین الاقوامی آئینی کنونشن منعقد ہو گا۔
کنونشن میں 17 سے زائد ممالک کے اسپیکرز، ڈپٹی اسپیکرز، نامور سیاسی رہنما، ماہر قانون اور اسکالرز، سول سوسائٹی، سماجی و سیاسی خواتین کارکنان، نوجوانوں اور میڈیا کے نمائندوں کے علاوہ دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد شرکت کریں گے۔
اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی خصوصی دعوت پر سعودی عرب کی مجلس شوریٰ کے چیئرمین کی سربراہی میں سعودی پارلیمانی وفد کنونشن میں شرکت کرے گا جبکہ سری لنکا، آذربائیجان، بیلجیئم، جمہوریہ کرغیزستان اور تاجکستان جیسے نامور ممالک کے پارلیمانی وفود بھی شرکت کریں گے۔
متحدہ جمہوریہ تنزانیہ، کینیا، عمان اور ایران کی نمائندگی ان کی متعلقہ کمیٹیوں کے چیئرپرسنز کریں گے۔ اس کے علاوہ امریکا اور برطانیہ میں مقیم پاکستانی نژاد پارلیمنٹیرینز بھی کنونشن میں شرکت کریں گے۔
کنونشن میں ملکی سیاسی و پارلیمانی رہنما، سینیٹرز، اراکین پارلیمنٹ، وفاقی وزراء، وزرائے اعلیٰ اور دیگر سیاستدان بھی شریک ہوں گے۔
یہ تقریب آئین پاکستان کی گولڈن جوبلی کے سلسلے میں اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں قومی اسمبلی کے زیر انتظام گزشتہ ایک ماہ سے جاری رہنے والی تقریبات کا اختتامی ایونٹ ہے۔
اس اہم کنونشن کے پہلے روز 10 مئی کو افتتاحی سیشن میں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، مشاورتی کمیٹی کے کنوینئر، غیر ملکی اسپیکرز اور پارلیمانی وفود شرکت کریں گے۔
اس کے علاوہ اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی سربراہی میں پلینری سیشن ہو گا جس میں اختیارات کی علیحدگی، ایگزیکٹو، قانون سازی اور عدالتی افعال میں توازن کے موضوع پر سیر حاصل بحث ہو گی۔
دوسرے دن کنونشن کا آغاز پہلے دن کی کارروائی کے خلاصے سے ہوگا۔ بعد ازاں محسن شاہ نواز رانجھا ممبر قومی اسمبلی کی زیر صدارت “بحرانوں کے دور میں آئین، نیویگیٹنگ چیلنجز” کے موضوع پر پلینری اجلاس ہوگا۔
اس اجلاس میں اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آئین کس طرح بحرانوں جیسے کہ وبائی امراض، قدرتی آفات اور سیاسی بدامنی سے پیدا ہونے والے چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتا ہے پر تبادلہ خیال کیا جائےگا۔
اسی روز مختلف آئینی امور پر بیک وقت 3 بریک آؤٹ سیشن بھی ہوں گے۔
کنونشن کا اختتام پیش کی جانے والی سفارشات پر مبنی دستاویز کی منظوری کے ساتھ ہو گا جس میں شریک ریاستوں کے درمیان تعاون کو بڑھانے کی خاطر مزید کارروائی کے لیے رہنما خطوط مرتب کیے جائیں گے۔
اسپیکر راجہ پرویز اشرف کنونشن میں شرکت کرنے والے مختلف ممالک کے اسپیکرز، ڈپٹی اسپیکرز اور پارلیمانی وفود سے ملاقاتیں کریں گے۔
ملاقوتوں میں پارلیمانی سطح پر تعاون کو فروغ دینے، علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لیے پارلیمانوں کے کردار کو زیر غور لیا جائے گا۔