شارٹ ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم ٹک ٹاک نے امریکا کے لیے متبادل ایپلی کیشن تیار کرنے سے متعلق خبروں کو غلط اور بے بنیاد قرار دے دیا ہے۔
گزشتہ ہفتے خبر رساں ادارے رائٹرز نے دعویٰ کیا تھا کہ ٹک ٹاک ایک نئی ایپ پر کام کررہا ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ اگر امریکا میں موجودہ ایپ پر پابندی عائد کی جاتی ہے تو وہاں کے صارفین کو متبادل پلیٹ فارم فراہم کیا جا سکے۔ رپورٹ کے مطابق اس خفیہ منصوبے کو ’ایم 2‘ کا نام دیا گیا ہے، جسے خاص طور پر امریکی مارکیٹ کے لیے ڈیزائن کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ’بہت امیر خریدار TikTok خریدنے کو تیار ہے‘، صدر ٹرمپ کا انکشاف
تاہم ٹک ٹاک نے ان خبروں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنی کسی نئی یا متبادل ایپ پر کام نہیں کررہی۔ ایک مختصر بیان میں ٹک ٹاک نے رائٹرز کی رپورٹ کو حقائق کے منافی اور گمنام ذرائع پر مبنی قرار دیا۔
رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ ایم 2 ایپ امریکا میں صارفین کا مقامی ڈیٹا استعمال کرے گی تاکہ الگورتھم اور ویڈیو تجاویز امریکی صارفین کے حساب سے کام کریں۔ یہ دعویٰ امریکی قانون سے جوڑا گیا جس کے تحت ٹک ٹاک کی چینی کمپنی بائٹ ڈانس پر زور دیا گیا ہے کہ وہ امریکا میں اپنی سرگرمیاں یا تو بیچ دے یا بند کرے۔
ٹک ٹاک کا مؤقف ہے کہ کمپنی کسی علیحدہ پلیٹ فارم یا نظام پر کام نہیں کر رہی اور رائٹرز کی رپورٹ نامعلوم اور غلط معلومات پر مبنی ہے۔
اگرچہ ٹک ٹاک نے یہ تردید جاری کی ہے، لیکن اس رپورٹ نے ایک بار پھر یہ سوال کھڑا کر دیا ہے کہ آیا کمپنی مستقبل میں امریکا میں اپنی موجودگی برقرار رکھنے کے لیے تکنیکی طور پر علیحدگی کی راہ اپنائے گی یا نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: صدر ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک کو 90 دن کی مہلت، پابندی تیسری مرتبہ مؤخر
واضح رہے کہ امریکی قانون ساز قومی سلامتی کے خدشات کی بنیاد پر پہلے بھی ٹک ٹاک پر پابندی لگانے کی متعدد کوششیں کر چکے ہیں۔