کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے ایک زرعی پلاٹ کی ملکیت کی منتقلی کے لیے اپنے حکام کی ٹیم خلیجی ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سی ڈی اے کے 3 افسران اور اسلام آباد انتظامیہ کا ایک افسر جلد ہی خلیجی ملک کا دورہ کریں گے تاکہ اسلام آباد کے علاقے شہزاد ٹاؤن میں موجود زرعی پلاٹ کی ملکیت دوسرے شخص کے نام منتقل کی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:سی ڈی اے نے نیلامی میں 19 ارب 56 کروڑ روپے اکٹھے کر لیے، نیو بلیو ایریا کا پلاٹ 7 ارب 24 کروڑ میں فروخت
یہ پلاٹ تقریباً 3 دہائیاں قبل ایک سابق سفارتکار نے خریدا تھا۔ ملازمت مکمل کرنے کے بعد وہ اپنے وطن واپس چلے گئے، جہاں ان کا انتقال ہو گیا۔ اب یہ پلاٹ ان کے اہلِ خانہ کی ملکیت ہے، جو اسے اسی ملک کے ایک اور شہری کو فروخت کرنا چاہتے ہیں۔
عام طور پر اس عمل کے لیے پلاٹ کے مالک یا وارثوں کو اسلام آباد آ کر سی ڈی اے کے دفتر میں بیان ریکارڈ کرانا ہوتا ہے، لیکن خاندان کی درخواست پر سی ڈی اے نے افسران کو بیرون ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس حوالے سے چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کی منظوری کے بعد ہیومن ریسورس ڈائریکٹوریٹ نے افسران کے بیرون ملک جانے کی باقاعدہ منظوری (این او سی) جاری کر دی ہے۔
جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ڈائریکٹر اسٹیٹ، ڈپٹی ڈائریکٹر اسٹیٹ، اسسٹنٹ ڈائریکٹر اسٹیٹ اور اسلام آباد انتظامیہ کا ایک افسر اس ٹیم میں شامل ہوں گے۔ ان کے سفر، رہائش اور دیگر اخراجات متعلقہ ملک کا سفارتخانہ برداشت کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں:اسلام آباد: ایران ایونیو پر متنازع ماڈل ہٹا دیا گیا، سی ڈی اے نے بھی وضاحت جاری کردی
ایک افسر کے مطابق یہ سب کچھ قواعد و ضوابط کے مطابق کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سی ڈی اے کے قوانین میں ایک کمیشن بنانے کی گنجائش موجود ہے جو پلاٹ کی منتقلی کے لیے بیان ریکارڈ کر سکتا ہے۔ اسی کمیشن نے ماضی میں اسلام آباد، کراچی اور لاہور میں بھی مریضوں یا بزرگ شہریوں کے گھروں میں جا کر بیانات ریکارڈ کیے ہیں۔
البتہ ایک اور افسر کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے حکام کا بیرون ملک جانا پہلی بار ہو رہا ہے، اس سے قبل کبھی ایسی مثال موجود نہیں۔