نوابشاہ میں پولیس کی مبینہ زیادتیوں سے تنگ آ کر محنت کش رکشہ ڈرائیور نے تھانہ ایئرپورٹ کے سامنے شدید احتجاج کرتے ہوئے اپنا رکشہ جلا دیا۔
رکشہ ڈرائیور سجاد ملاح کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز اس کے رکشے کی بیٹری چوری ہوگئی تھی، جس کی رپورٹ درج کروانے وہ تھانے گیا، مگر ایس ایچ او اور ہیڈ محرر نے نہ صرف بدتمیزی کی بلکہ گالیاں بھی دیں۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیری رکشہ ڈرائیور جو وطن سے محبت کا اظہار انوکھے انداز میں کرتا ہے
سجاد ملاح نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ نوٹس لے کر چوری شدہ بیٹری واپس دلوائی جائے اور عوام کو تنگ کرنے والے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ اس نے دعویٰ کیا کہ انصاف نہ ملنے کے باعث اس کا ذہنی توازن بگڑ چکا ہے۔
مشتعل رکشہ ڈرائیور دوبارہ احتجاج کے لیے پریس کلب نوابشاہ پہنچا، جہاں اس نے تھانیدار کے خلاف شکایت کے ازالے میں مسلسل تاخیر پر احتجاج کیا۔
سجاد ملاح کا کہنا ہے کہ بیٹری چوری کی شکایت پر حکومت یا پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔ اس نے مطالبہ کیا کہ یا تو پیپلز پارٹی اُسے روزگار فراہم کرے یا دوبارہ رکشہ دلایا جائے۔
انتہائی ذہنی دباؤ کا شکار سجاد ملاح کا کہنا تھا کہ انصاف نہ ملا تو کل زرداری ہاؤس کے سامنے خودسوزی کر لوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: معذور افراد کو مفت پک اینڈ ڈراپ سروس دینے والا رکشہ ڈرائیور
اس نے رکشہ جلانے کی ڈرامہ بازی کے الزامات کو رد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے نقصان اور تذلیل کے خلاف صدائے احتجاج بلند کر رہا ہے۔ صحافیوں کے روکنے کے باوجود اُس نے رکشہ کو آگ لگا دی۔
سجاد ملاح نے الزام عائد کیاکہ ایئرپورٹ پولیس نے نہ تو چوری شدہ بیٹری واپس کروائی اور نہ ہی چور کو گرفتار کیا، اور اس کے مالی نقصان کی مکمل ذمہ داری ایئرپورٹ پولیس پر عائد ہوتی ہے۔