ہماچل پردیش میں انوکھی شادی، 2 بھائیوں نے ایک ہی دلہن سے بیاہ رچا لیا

اتوار 20 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے سیرمیور ضلع کے شلائی گاؤں میں ہٹی قبیلے کے دو بھائیوں نے اپنی روایت کے تحت ایک ہی عورت سے شادی کی ہے۔

دلہن سُنیتا چوہان نے تصدیق کی کہ انہیں اس رسم کا مکمل علم تھا اور اس فیصلے پر ان پر کسی طرح کا دباؤ نہیں تھا۔ دولہے پردیپ نے کہاکہ ہم نے بڑا فخر محسوس کیا، یہ ہمارا اجتماعی فیصلہ تھا، جبکہ کپل نے کہاکہ اگرچہ میں بیرونِ ملک رہتا ہوں، لیکن یہ شادی ہم تینوں کے لیے استحکام، محبت اور خاندان کا احساس فراہم کرتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انوکھی شادی، نوجوان کا دلہن کے بجائے اس کی ماں سے نکاح ہوگیا

یہ رسم ’جودی دارا‘ یا ’جائجدا‘ کے نام سے مشہور ہے اور ہماچل کے صرف چند پہاڑی قبائل میں رائج ہے۔ اس کی اہمیت تاریخی لحاظ سے زمین کی تقسیم سے بچاؤ اور خاندانی اتحاد برقرار رکھنے سے وابستہ ہے۔

ہٹی قبیلے کے نمائندے کنڈن سنگھ شاستری کے مطابق یہ رسم ہزاروں سال پرانی ہے اور اس کا مقصد آبادی کو مستحکم رکھنا اور علاقائی زمین کے ٹکڑے نہ ہونے دینا ہے۔

ہماچل پردیش کے ریونیو قوانین کے تحت ’جودی دارا‘ رسم قانونی طور پر تسلیم شدہ ہے۔ شلائی سے قریب واقع بدھانہ گاؤں میں پچھلے 6 برسوں میں 5 ایسی شادیوں کا اندراج ہو چکا ہے۔

وکیل ران سنگھ چوہان نے بھی تصدیق کی کہ ریاستی ہائیکورٹ نے ’جوظدار قانون‘ کے تحت اس رسم کی قانونی حمایت کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: شادی نہ کرنے والے ملازمین کو نوکری سے ہاتھ دھونا پڑےگا، انوکھی پالیسی کا اعلان

شلائی میں منعقد شادی کی خاص رسم ’سِنج‘ تھی، جس میں دلہا دلہن کے گھر میں پجاری نے منتر پڑھ کر ان پر تیل یا مقدس پانی چھڑکا۔ آخر میں ان کو گڑ پیش کیا جاتا ہے تاکہ ان کی زندگی میٹھی اور ہم آہنگ ہو۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp