ماہرین فلکیات نے ایک نایاب اور قدیم کہکشاں دریافت کی ہے جو گزشتہ 7 ارب سال سے بالکل ویسی ہی ہے جیسی ابتدا میں تھی۔ یہ کہکشاں زمین سے 3 ارب نوری سال کے فاصلے پر واقع ہے۔
یہ کہکشاں ایک ‘فوسل گلیکسی’ کہلاتی ہے کیونکہ یہ دیگر کہکشاؤں کے برعکس وقت کے ساتھ نہ تو کسی دوسری کہکشاں سے ملی، نہ اس میں نئے ستارے بنے اور یہ اس طویل عرصے میں تغیر اور ارتقا سے محفوظ رہا۔ گویا اس کہکشاں پر وقت نہیں گزرا۔
یہ بھی پڑھیے: نظام شمسی سے 3 ارب سال پرانا دمدار ستارہ دریافت
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس نے اپنی99.5 فیصد کمیت بہت ہی ابتدائی دور میں حاصل کرلی تھی اور اس کے بعد یہ تقریباً غیر فعال رہی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسی کہکشائیں کائنات کے ابتدائی حالات کو سمجھنے میں مدد دیتی ہیں کیونکہ یہ ‘وقت کے کیپسول’ کی طرح ہوتی ہیں اور آج بھی ایسے ہی ہیں جیسے شروع میں تھے۔
تاہم یہ تاحال معمہ ہے کہ یہ کہکشائیں دیگر کہکشاؤں سے کیوں نہیں ٹکرائیں یا تبدیل کیوں نہیں ہوئیں۔ سائنسدان مختلف مفروضوں پر غور کررہے ہیں تاہم انہیں اس سوال کا تسلی بخش جواب نہیں ملا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: کائناتی طوفان کی تصویر حیرت انگیز صف بندی کا نتیجہ ہے، ناسا
اس کہکشاں کو اب تک دریافت ہونے والی سب سے دُور اور واضح ‘فوسل کہکشاں’ قرار دیا جا رہا ہے جو سائنسی تحقیق کے لیے ایک قیمتی ذریعہ ہے۔ اس قسم کے کہکشاں بہت نایاب ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ایسے کہکشاں لاکھوں میں ایک ہوتے ہیں۔