2006 میں ممبئی کی لوکل ٹرینوں میں ہونے والے سلسلہ وار بم دھماکوں کے تقریباً 19 سال بعد بمبئی ہائیکورٹ نے آج اس مقدمے میں سزا یافتہ تمام 12 مسلمان افراد کو بری کر دیا ہے۔ یاد رہے کہ ان دھماکوں میں 189 افراد جاں بحق اور 800 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
2015 میں ایک خصوصی عدالت نے ان 12 ملزمان کو قصوروار قرار دیتے ہوئے 5 کو سزائے موت اور باقی 7 کو عمر قید کی سزا سنائی تھی۔ تاہم، ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ جسٹس انیل کیلور اور جسٹس شیام چندک نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ استغاثہ ملزمان کے خلاف کیس ثابت کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہا ہے۔ یہ یقین کرنا مشکل ہے کہ ان افراد نے یہ جرم کیا لہٰذا ان کی سزا کو ختم کیا جاتا ہے اور انہیں بری کیا جاتا ہے۔
عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ اگر ان افراد کے خلاف کوئی اور مقدمہ زیرِ التواء نہیں ہے، تو انہیں فوری طور پر جیل سے رہا کر دیا جائے۔
2006 ممبئی ٹرین دھماکے، ملزمان کون تھے؟
ممبئی ٹرین دھماکوں میں جن ملزمان کو پہلے ملوث قرار دیا گیا اور اب بری کیا گیا ہے ، ان میں فیصل شیخ، آصف خان، کمال انصاری، احتشام صدیقی، نوید خان، محمد ساجد انصاری، محمد علی، ڈاکٹر تنویر انصاری،ماجد شفیع، مزمل شیخ، سہیل شیخ اور ضمیر شیخ شامل ہیں۔