خیبرپختونخوا سے سینیٹ کی 11 اور پنجاب سے ایک نشست پر انتخاب ہونے کے بعد اب پیپلز پارٹی 26 نشستوں کے ساتھ سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بن گئی ہے، پی ٹی آئی 22 نشستوں کے ساتھ دوسرے، مسلم لیگ ن 20 نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر موجود ہے، حکمراں اتحاد کو 95 کے ایوان میں 59 ارکان کی حمایت حاصل ہوگئی ہے جبکہ اپوزیشن ارکان کی تعداد 36 ہوگئی ہے۔
آج ہونے والے سینیٹ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی کو خیبرپختونخوا سے ایک جنرل اور ایک خاتون کی مخصوص نشست حاصل ہوئی ہے، طلحہ محمود اور روبینہ خالد کی کامیابی کے بعد پیپلز پارٹی 26 نشستوں کے ساتھ سینیٹ کی سب سے بڑی جماعت بن گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات: پنجاب سے مسلم لیگ ن کے امیدوار حافظ عبدالکریم کامیاب
پاکستان تحریک انصاف کو 4 جنرل، ایک ٹیکنوکریٹ اور ایک خواتین کی مخصوص نشست حاصل ہوئی ہے جس کے بعد نشستوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔ مراد سعید، مرزا آفریدی، فیصل جاوید اور نورالحق قادری جنرل نشستوں جبکہ اعظم سواتی ٹیکنوکریٹ اور روبینہ ناز خواتین کی مخصوص نشست پر کامیاب ہوئی ہیں۔
مسلم لیگ ن کو پنجاب سے ایک نشست حاصل ہوئی ہے، ساجد میر کے انتقال پر خالی ہونے والی نشست پر حافظ عبدالکریم کامیاب ہوئے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا سے بھی نیاز احمد کی کامیابی کی بعد ایک نشست حاصل ہوئی ہے، جس سے مسلم لیگ ن کی کل نشستوں کی تعداد 20 ہوگئی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کو آج سینیٹ میں 2 مزید نشستیں حاصل ہوئی ہیں جس کے بعد پارٹی کی کل نشستوں کی تعداد 5 سے بڑھ کر 7 ہوگئی ہے، مولانا عطاالحق درویش جنرل اور ٹیکنوکریٹ کی نشست پر دلاور خان کامیاب ہوئے ہیں۔
سینیٹ میں ایم کیو ایم کی نشستوں کی تعداد 3 ہے، بلوچستان نیشنل پارٹی کی ایک اور مسلم لیگ ق کی ایک، بلوچستان عوامی پارٹی کی 4، اے این پی کی 3، نیشنل پارٹی کی ایک نشست ہے، جبکہ آزاد سینیٹرز کی تعداد 5 ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی اور دیگر جماعتوں نے خیبر پختونخوا سینیٹ انتخابات بلا مقابلہ کرانے پر اتفاق کیوں کیا؟
سینیٹ کے کل 96 کے ایوان میں 95 سینیٹرز منتخب ہو چکے ہیں، جبکہ ثانیہ نشتر کی خالی کی گئی نشست پر انتخاب رواں ماہ جولائی کی 31 تاریخ کو ہوں گے۔