مراد سعید سینیٹر منتخب، کیا اب روپوشی ختم کرکے منظر عام پر آئیں گے؟

پیر 21 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مراد سعید خیبر پختونخوا سے سینیٹر منتخب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے آج ہونے والے سینیٹ الیکشن میں جنرل نشست پر سب سے زیادہ 26 ووٹ حاصل کیے۔

یہ بھی پڑھیں: مراد سعید کی سیاست میں واپسی، سینیٹ انتخابات کے لیے پی ٹی آئی کا ٹکٹ حاصل

الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری تفصیلات کے مطابق مراد سعید کے علاوہ پی ٹی آئی کے دیگر امیدوار بھی کامیاب ہوئے اور مجموعی طور پر حکومت کو 11 میں سے 6 جبکہ اپوزیشن جماعتوں کو 5 نشستیں ملیں۔ یہ معاملہ الیکشن سے قبل حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بلا مقابلہ انتخابات کے حوالے سے طے پایا تھا۔

مراد سعید کی روپوشی کے دوران نامزدگی

پاکستان تحریک انصاف نے سینیٹ کے لیے مراد سعید کو جنرل نشست کے لیے نامزد کیا تھا حالانکہ وہ ایک طویل عرصے سے روپوش ہیں۔ مراد سعید کاغذاتِ نامزدگی جمع کرانے کے لیے بھی خود پیش نہیں ہوئے اور ان کے کاغذات پارٹی نے ان کی غیر موجودگی میں جمع کرائے۔ انتخاب کے روز بھی وہ منظر عام پر نہیں آئے جبکہ دیگر امیدوار الیکشن کے دوران اسمبلی میں موجود رہے۔

کیا اب مراد سعید روپوشی ختم کرکے منظر عام پر آئیں گے؟

پاکستان تحریک انصاف کے مطابق 9 مئی کے کیسز میں مطلوب پارٹی رہنما کو منظر عام پر نہ لانے کا فیصلہ پارٹی نے خود کیا ہے اور روپوشی کے دوران ہی انہیں سینیٹر بنانے کا فیصلہ بھی پارٹی کا ہی تھا۔

پارٹی رہنماؤں کے مطابق مراد سعید کا نام پہلے سے ہی سینیٹر کے لیے فائنل کیا گیا تھا اور اس کی حتمی منظوری عمران خان نے دی۔ انہیں سینیٹر بنانا دراصل 9 مئی کے کیسز کے خلاف ایک طرح کا تحفظ فراہم کرنا تھا۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا سینیٹر بننے کے بعد مراد سعید خود ساختہ روپوشی ختم کرکے حلف لینے منظر عام پر آئیں گے؟ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما کہتے ہیں کہ جب عمران خان چاہیں گےمراد سعید اسی دن منظر عام پر آئیں گے۔

خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم اور مراد سعید کے قریبی ساتھی مینا خان آفریدی سے جب اس حوالے سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ فی الحال ان کا منظر عام پر آنا مشکل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت حالات مراد سعید کے لیے سازگار نہیں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ مراد سعید کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے ہیں۔

مزید پڑھیے: مراد سعید کہاں روپوش ہیں، صوبائی وزیر شفقت ایاز نے کیا بتایا؟

انہوں نے کہا کہ مراد سعید اور اسحاق ڈار کا معاملہ مختلف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسحاق ڈار نے بھی سینیٹر بننے کے بعد ایک عرصے تک حلف نہیں لیا اور لندن میں مقیم رہے، وہ تو کرپشن کے مقدمات میں مطلوب تھے اور ملک سے فرار ہوئے جب کہ مراد سعید کا معاملہ مختلف ہے۔

پی ٹی آئی کے ایک اور سینیئر رہنما نے بتایا کہ یہ پارٹی کی حکمت عملی تھی جس کے تحت انہیں کامیاب بنایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ نے خود الیکشن کی نگرانی کی اور مراد سعید گروپ میں ایسے اراکین شامل کیے گئے جو ان کے قریبی سمجھے جاتے ہیں اور جن پر علی امین کا بھی بھروسہ تھا۔

انہوں نے کہا کہ مراد سعید کی روپوشی ختم کرنے کا فیصلہ بھی عمران خان ہی کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مراد سعید کو سینیٹر بنانے کا فیصلہ بھی عمران خان کا تھا اور اب وہ کب منظر عام پر آئیں گے اس کا فیصلہ بھی وہی کریں گے۔

ان کے مطابق فی الحال ان کے جلد منظر عام پر آنے کے امکانات بہت کم ہیں۔

مراد سعید کہاں روپوش ہیں؟

مراد سعید 9 مئی کی توڑ پھوڑ، کارکنان کو اکسانے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کے کیسز میں مطلوب ہیں اور طویل عرصے سے روپوش ہیں۔ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت کے خاتمے کے بعد نگران دور میں ان کی گرفتاری کے لیے کارروائیاں کی گئیں۔ پشاور میں ان کے رشتہ داروں کے گھر پر چھاپہ بھی مارا گیا لیکن وہ گرفتاری سے بچ نکلے۔ اس وقت پولیس کا کہنا تھا کہ کارروائی سے قبل ہی وہ فرار ہو چکے تھے۔

مراد سعید کہاں روپوش ہیں، اس حوالے سے تحریک انصاف کے رہنما اور صوبائی حکومت لاعلمی کا اظہار کر رہے ہیں جبکہ وفاقی وزرا کے مطابق مراد سعید کو صوبائی حکومت تحفظ فراہم کر رہی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ایک سینیئر رہنما نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مراد سعید پارٹی میں بہت کم لوگوں سے رابطے میں ہیں اور وہ کہاں ہیں یہ بھی صرف چند لوگ ہی جانتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اطلاعات تھیں کہ 9 مئی کے بعد وہ گلگت بلتستان گئے تھے اور خیبر پختونخوا میں حکومت بننے کے بعد واپس آئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ مراد سعید کسی ایک جگہ مستقل طور پر نہیں رہتے بلکہ وقتاً فوقتاً جگہ تبدیل کرتے رہتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہونے کے باعث وہ کسی حد تک محفوظ ہیں۔

مزید پڑھیں: مراد سعید احتجاج میں آگئے تو عمران خان اور فیض حمید کو کوئی نہیں بچا سکے گا، فیصل واوڈا

کچھ اطلاعات ایسی بھی ہیں کہ وہ کافی پہلے افغانستان کے راستے بیرون ملک گئے تھے لیکن اس کی کوئی تصدیق نہیں ہو سکی۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ وہ پاکستان میں ہی ہیں اور عمران خان کی ہدایت پر ان کی محفوظ روپوشی کو چند افراد یقینی بنا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp