پاکستان کے نائب وزیرِاعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کے صدر دفتر نیویارک میں’قانونِ سمندر سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت قومی دائرہ اختیار سے باہر علاقوں میں سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال‘ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔
یہ معاہدہ عالمی سطح پر سمندری وسائل کے تحفظ اور ان کے منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے کے لیے ایک تاریخی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسحاق ڈار اقوام متحدہ کے اجلاسوں میں شرکت کے لیے نیویارک پہنچ گئے
پاکستان نے مذاکرات کے دوران ایک قائدانہ کردار ادا کیا، اور 2022 میں ہونے والے دو بڑے اجلاسوں میں جی 77 اور چین گروپ کی قیادت کی۔ ان مذاکرات میں پاکستان نے ترقی پذیر ممالک کی اجتماعی آواز بن کر مساوی مفادات کی تقسیم، صلاحیت سازی اور ٹیکنالوجی کی منتقلی کے اصولوں کی پرزور حمایت کی۔
یہ مؤقف ’انسانیت کے مشترکہ ورثے‘ کے اصول پر مبنی تھا, پاکستان کی جانب سے اس معاہدے پر دستخط عالمی تعاون کے لیے اس کی مسلسل وابستگی اور بین الاقوامی سمندری حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور پائیدار استعمال کے عزم کا مظہر ہیں۔
مزید پڑھیں: اقوام متحدہ کے صدر کی اسحاق ڈار سے ملاقات، اسلاموفوبیا کیخلاف پاکستان کے کردار کی تعریف
دفتر خارجہ کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ پیش رفت نہ صرف ماحولیاتی تحفظ کی عالمی کوششوں کو تقویت دے گی بلکہ پاکستان کے فعال اور ذمہ دار بین الاقوامی کردار کو بھی اجاگر کرتی ہے۔














