کراچی ڈیفنس 6 کے فلیٹ سے ملنے والی حمیرا اصغر کی موت کی تفتیش جاری ہے۔ کراچی پولیس کو حمیرا اصغر کے فلیٹ سے کچھ نئے ثبوت ملے ہیں، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ حمیرا کے فلیٹ میں 3 سے 4 جگہ پر مٹی کے برتن میں سفید پاوڈر ملا ہے، جس کی بظاہر کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔
سفید پا ؤڈر تجزیئے کے لیے لیبارٹری بھیجا جائے گا جس کے بعد ہی مزید حقائق سامنے آسکیں گے، پولیس اب تک اس بات کی کھوج میں ہے کہ لاش کی بدبو کیوں نہیں پھیلی اور آس پاس کے لوگوں کو تعفن کیوں محسوس نہیں ہوا ؟اداکارہ کی حتمی وجہ موت بھی اب تک سامنے نہیں آسکی ۔ فلیٹ میں موجود اداکارہ کے کپڑوں کے سیمپل بھی لیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: اداکارہ حمیرا اصغر کی کیمیکل رپورٹ منظرعام پر، حیران کن انکشافات
خیال رہے کہ حمیرا اصغر کی لاش 8 جولائی کو اتحاد کمرشل کے ایک فلیٹ سے اس وقت ملی جب کرائے کی عدم ادائیگی پر مالک مکان کے عدالت پہنچنے پر عدالتی بیلف ان کے گھر پہنچا اور فلیٹ کا دروازہ نہ کھولنے پر دروازہ توڑا گیا تو اداکارہ کی لاش برآمد ہوئی۔
لاش کے پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ لاش ڈی کمپوز کے آخری اسٹیج پر ہے جسے دیکھ کر اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ اداکارہ کی موت قریباً 8 ماہ پرانی ہے۔
پولیس نے ابتدائی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ کی عدالت میں معروف اداکارہ حمیرہ اصغر کی لاش ملنے کے واقعے سے متعلق پولیس نے ابتدائی رپورٹ جمع کرادی ہے۔
مزید پڑھیں: قتل پوری پلاننگ سے کیا گیا، آخری بار فلیٹ میں کیا دیکھا، حمیرا اصغر کے بھائی کے انکشافات
پولیس رپورٹ کے مطابق حمیرا کے لواحقین سے رابطہ کیا گیا ہے جبکہ لاش کا پوسٹ مارٹم مکمل کرلیا گیا ہے۔ تاہم حتمی فرانزک رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر یعنی 16 اگست کو تفصیلی رپورٹ طلب کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ مرحومہ کے اہلِ خانہ سے دریافت کیا جائے کہ آیا وہ اس واقعے کی ایف آئی آر درج کرانا چاہتے ہیں یا نہیں۔