وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایف بی آر اصلاحاتی عمل سے ٹیکس نظام میں بہتری آئی ہے جو خوش آئند ہے، لیکن اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے، جس کے لیے مکمل عزم، ٹائم لائن اور حکمتِ عملی کے ساتھ اقدامات کیے جائیں۔
وزیراعظم کے زیرِ صدارت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں جاری اصلاحاتی عمل پر اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب، مشیر احسن اقبال، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ حکام شریک ہوئے۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ حالیہ اصلاحاتی اقدامات کے نتیجے میں ٹیکس ٹو جی ڈی پی کا تناسب 9.2 فیصد سے بڑھ کر 10.6 فیصد تک پہنچ چکا ہے، جو 1.4 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔
مزید پڑھیں: عام آدمی کے لیے آسان ٹیکس نظام، وزیرِاعظم شہباز شریف نے خصوصی ہدایات جاری کردیں
اجلاس میں ایف بی آر کے اندرونی نظام کی اصلاح، ڈیجیٹائزیشن، انفورسمنٹ اور فیس لیس نظام کی کارکردگی پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزیراعظم نے ہدایت دی کہ انفورسمنٹ نظام کو مزید مؤثر اور فیس لیس نظام کو تیز تر بنایا جائے، تاکہ شفافیت اور کارکردگی میں اضافہ ہو۔
شہباز شریف نے زور دیا کہ آئندہ مالی سال کے لیے واضح اہداف، مقررہ مدت اور مؤثر حکمتِ عملی کے تحت اصلاحات کو جاری رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے دائرہ کار کو بڑھانے کے لیے تاجر، صنعتکار اور متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیا جائے۔
اجلاس میں وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے اندر آئی ٹی، ڈیجیٹل انفراسٹرکچر اور افسران کی تربیت جیسے پہلوؤں پر بھی اصلاحاتی کام جاری ہے۔ وزیراعظم نے ان کوششوں کو سراہا اور ہدایت دی کہ تمام اقدامات کی نگرانی براہِ راست وزیرِ خزانہ اور وزیراعظم آفس کرے گا۔