سوات کے علاقے خوازہ خیلہ چالیار میں واقع ایک مدرسے میں استاد کے مبینہ تشدد سے ایک معصوم بچہ جاں بحق ہوگیا، جس کے بعد پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ایک استاد کو گرفتار کر لیا جبکہ 2 دیگر اساتذہ کی تلاش جاری ہے۔
Swat,
According to a fellow student, madrasa teachers tortured the child for five hours for refusing to attend madrasa.They used an iron chain, whip, and stick. As he begged for water but they not allow and he died. Eyewitnesses said when one teacher got tired, another took over. pic.twitter.com/1Bq7JiUhY3— Anwar Shaheen (@Anwar_Afghan1) July 22, 2025
ڈی پی او سوات کے مطابق مدرسے میں کئی مہینوں سے بچوں پر تشدد جاری تھا، جس کے شواہد سامنے آنے پر مزید 9 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ واقعے نے علاقے میں شدید غم و غصے کی فضا پیدا کر دی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان مدرسے سے برآمد کر لیا گیا ہے۔
The Swat madrassa where a child died at the hands of a teacher.
Look at how petrified the remainder of the children are-they witnessed the barbarism.
No accountability/monitoring in place. School and teachers are complicit. #زنجیریں_توڑ_کر_نکلیں_گے— Saffina Ellahi (@SaffinaEllahi1) July 22, 2025
واقعے کے بعد پولیس نے مدرسے میں زیر تعلیم تمام بچوں کو والدین کے حوالے کر دیا ہے اور حفاظتی اقدامات کے تحت مدرسے کو سیل کر دیا گیا ہے۔
ڈی پی او نے واضح کیا کہ تشدد برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس واقعے کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے تاکہ تمام ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔