پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے ملک کی کھیلوں کی فیڈریشنز میں اصلاحاتی اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ کسی بھی اسپورٹس فیڈریشن میں عہدیدار کی عمر کی حد 70 سال سے زیادہ نہیں ہوگی۔ یہ فیصلہ پی ایس بی کے 34ویں بورڈ اجلاس میں کیا گیا، جس کی صدارت وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثناء اللہ نے کی۔
رانا ثناء اللہ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فیڈریشنز کو باصلاحیت نوجوانوں کے لیے کھولا جانا چاہیے تاکہ کھیلوں میں شفافیت اور میرٹ کو فروغ ملے۔ انہوں نے اس فیصلے کو نئی قیادت کو موقع دینے کے لیے ناگزیر قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیے: قومی ہاکی ٹیم کی پرولیگ میں شرکت کھٹائی میں پڑگئی، پابندی کا بھی خدشہ
اجلاس میں متعدد اہم فیصلے کیے گئے، جن میں کھیلوں کی گورننس، شفافیت، اور نوجوان کھلاڑیوں کے حقوق کے تحفظ پر زور دیا گیا۔ بورڈ نے اسپورٹس فنڈنگ ریگولیشنز اور پنشن کنٹریبیوٹری فنڈ کی منظوری دے دی تاکہ پنشن کے نظام کو مستحکم کیا جا سکے۔
اجلاس میں پی ایس بی نے 3 فیڈریشنز چک بال، پیراگلائیڈنگ اینڈ ہینڈ گلائیڈنگ اور کینوئنگ کی ابتدائی رجسٹریشن منسوخ کر دی کیونکہ یہ فیڈریشنز لازمی دستاویزات جمع کرانے میں ناکام رہیں۔
بورڈ نے باسکٹ بال، لانگ رینج اور آرچری فیڈریشنز کی رجسٹریشن کو سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان سے انکارپوریشن سے مشروط کر دیا۔ آرچری فیڈریشن کو پی ایس بی سے اپنے انتخابی ریکارڈ کی توثیق کرانے کی ہدایت بھی کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے ارشد ندیم سمیت 36 کھلاڑیوں میں کیش انعامات تقسیم
پاکستان ہاکی فیڈریشن کی کارکردگی اور مالی معاملات خاص طور پر فنڈز اور مالیاتی رپورٹس بروقت جمع نہ کرانے پر بورڈ نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا۔ انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی پرو لیگ میں شمولیت سے متعلق فیصلے کا اختیار صدر پی ایس بی رانا ثناء اللہ خان کو سونپ دیا گیا جو اس حوالے سے وزیراعظم کو خط ارسال کریں گے۔
اجلاس میں فٹ سال کو باضابطہ طور پر فٹبال سے متعلق کھیل قرار دیتے ہوئے اس کی نگرانی پاکستان فٹبال فیڈریشن کے سپرد کر دی گئی۔ بلائنڈ سپورٹس فیڈریشن کا معاملہ پینل آف ایڈجوڈیکیٹر کو بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس میں قومی سطح پر کوہ پیمائی کو کھیلوں کا حصہ بنانے سے متعلق ذیلی کمیٹی قائم کر دی گئی جبکہ جونیئر کھلاڑیوں کی عمر میں جعلسازی کی روک تھام کے لیے ڈی جی پی ایس بی محمد یاسر پیرزادہ کے اقدامات کو سراہا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: قومی ہاکی ٹیم کے کپتان عماد بٹ نے اسپورٹس بورڈ کی دعوت مسترد کردی، وجہ کیا بنی؟
آخر میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بورڈ کے نئے اراکین میجر جنرل (ر) عرفان ارشد اور عندلیب سندھو کھیلوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کریں گے اور آئندہ اجلاسوں میں فیڈریشنز کے صدور کو بھی خصوصی دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پنشن سے متعلق تمام فیصلے وفاقی حکومت کی پالیسی کے مطابق کیے جائیں۔