ضلع شرقی سے تعلق رکھنے والی 48 سالہ خاتون ڈینگی وائرس سے جاں بحق ہو گئی ہیں، جو رواں سال کراچی میں ڈینگی سے ہونے والی پہلی ہلاکت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چلاس میں ڈینگی کے وار: 500 افراد شکار، 2 جاں بحق
محکمہ صحت کے مطابق اب تک سندھ بھر میں ڈینگی کے 345 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ شہریوں کی معمولی سی غفلت بھی مچھر کی افزائش کا سبب بن سکتی ہے۔
پھینکی گئی بوتلیں اور پانی جمع کرنے والا کوڑا کرکٹ مچھروں کے لاروا کی افزائش کے لیے موزوں ترین جگہیں ہیں۔
ڈینگی کے ساتھ ساتھ ملیریا اور چکن گونیا بھی مچھر کی بڑھتی ہوئی آبادی کے باعث پھیل رہے ہیں۔
ماہر پیتھالوجی کے مطابق، مون سون کے بعد کا موسم مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:سوڈان خانہ جنگی: قحط، ہیضے اور ڈینگی سے لاتعداد اموات کا خدشہ
نجی ٹیلیویژن کی رپورٹ کے مطابق ماہر حشرات نے مشورہ دیا کہ شہریوں کو اپنے گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں صفائی کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو شہر بھر میں مچھر مار اسپرے کے باقاعدہ انتظامات کرنے چاہییں تاکہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔