منگل کو سابق وزیرِاعظم پاکستان اور چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو نیب نے القادر ٹرسٹ کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتار کرلیا اور مجموعی طور پر عمران خان پاکستان کے ساتویں وزیراعظم ہوں گے جنہیں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔
اس سے قبل حسین شہید سہروردی، ذوالفقار علی بھٹو، بے نظیر بھٹو، یوسف رضا گیلانی، نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی بھی مختلف کیسوں اور وجوہات کی بنا پر گرفتار ہوچکے ہیں۔
حسین سہروردی پاکستان کے پہلے وزیرِاعظم تھے جنہیں 30 جنوری 1962 کو ایبڈو کی خلاف ورزی کرتے ہوئے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
ذوالفقار علی بھٹو کو نواب احمد خان قصوری کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا گیا اور 4 اپریل 1977 کو پھانسی دے دی گئی۔
2 بار پاکستان کی وزیراعظم رہنے والی بے نظیر بھٹو کو کئی مرتبہ جیل میں قید اور نظر بند رکھا گیا لیکن انہیں کوئی سزا نہیں ہوئی۔
یوسف رضا گیلانی کو 2001 میں نیب اختیارات کے ناجائز استعمال کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پاکستان کے 3 بار وزیراعظم رہنے والے نواز شریف کو 2 مرتبہ گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔ سب سے پہلے انہیں مشرف دور میں گرفتار کیا گیا تھا اور 10 سال تک پاکستان کی سیاست میں واپس نہ آنے کی شرط پر جلا وطن کیا گیا۔ اس کے بعد اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6 جولائی 2018 کو انہیں ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا سنائی گئی، لیکن اس وقت وہ بیرون ملک تھے مگر 13 جولائی 2018 کو وطن واپسی پر انہیں گرفتاری کا سامنا کرنا پڑا۔
سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی کو 2019 میں ایل این جی مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا۔
بحثیت وزیر پٹرولیم قطر سے ایل این جی کی ڈیل میں ان پر حصے دار ہونے کا الزام ہے۔