غیرت کے نام پر مبینہ قتل کی کہانی نیا موڑ اختیار گئی، دوسری شادی کا نکاح نامہ اور سسر کا بیان منظرِ عام پر آگیا

اتوار 27 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

راولپنڈی میں غیرت کے نام پر مبینہ طور پر قتل کی جانے والی شادی شدہ خاتون سدرہ کے نکاح کی دستاویزات اور سسر کا ویڈیو بیان منظرِ عام پر آ گیا ہے، جس سے واقعے کے پس منظر میں کئی نئی اور اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں۔

مظفرآباد میں پسند کی شادی اور عدالت سے تحفظ کی اپیل

دستیاب معلومات کے مطابق، مقتولہ نے 12 جولائی کو مظفرآباد میں عثمان نامی نوجوان سے نکاح کیا تھا۔ عثمان کا تعلق چہلہ بانڈی، مظفرآباد سے ہے اور وہ راولپنڈی کے پیرودھائی بس اسٹینڈ کی ورکشاپ میں ملازمت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے راولپنڈی میں غیرت کے نام پر خاتون کا قتل، لرزہ خیز تفصیلات سامنے آگئیں

مقتولہ نے نکاح کے بعد جوڈیشل مجسٹریٹ مظفرآباد کے روبرو اپنا رضامندی کا بیان جمع کرایا تھا اور عدالت سے جان کے تحفظ کی درخواست بھی دی تھی۔ خاتون نے بتایا تھا کہ اس کے والد کا انتقال ہو چکا ہے اور والدہ نے دوسری شادی کرلی ہے۔ اُس نے یہ بھی بیان دیا کہ اُس کے پہلے شوہر نے اُسے زبانی طلاق دے دی تھی جس کے بعد اُس نے عثمان سے اپنی مرضی سے نکاح کیا۔

’ہم نے بیٹی کو عدالت کے ذریعے تحفظ دیا، لیکن۔۔۔‘، سسر کا بیان

مقتولہ کے سسر محمد الیاس نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ میرا بیٹا عثمان ایک عام مزدور ہے۔ جب بہو نے عدالت سے تحفظ مانگا تو ہم نے مشکل سے 30-40 ہزار روپے جمع کر کے نکاح کرایا اور عدالت میں بیانات جمع کرائے۔

انہوں نے بتایا کہ نکاح کے 4 دن بعد 10 افراد اسلحے کے ساتھ ہمارے گھر آئے، دھمکیاں دیں اور کہا کہ ’اب نکاح ہو گیا ہے، لڑکی ہمیں رخصت کرنی ہے۔‘

یہ بھی پڑھیے راولپنڈی میں جرگے کے حکم پر قتل کی جانے والی لڑکی کی قبر کشائی کا حکم

محمد الیاس کے مطابق، خاندان کے دباؤ اور خوف کی وجہ سے لڑکی کو ان کے حوالے کر دیا گیا۔ تاہم 2 دن بعد اطلاع ملی کہ لڑکی کو قتل کر دیا گیا ہے۔

’بیٹے پر الزام نہ آئے، اس لیے خود پولیس کے حوالے کیا‘

سسر نے مزید کہا کہ ہمیں خوف تھا کہ اس قتل کا الزام میرے بیٹے پر نہ آ جائے، اسی لیے میں نے خود عثمان کو پولیس کے حوالے کیا۔ میری حکام سے درخواست ہے کہ ہمیں تحفظ دیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی کے علاقہ فوجی کالونی میں غیرت کے نام پر سدرہ نامی خاتون کے قتل کا انکشاف ہوا تھا، جس کے خلاف شوہر نے چوری کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس ضمن میں راولپنڈی پولیس نے قبرستان کے گورکن اور کمیٹی کے سیکرٹری کو گرفتار کرلیا۔

یہ واقعہ راولپنڈی کے تھانہ پیرودہائی کی حدود میں واقع فوجی کالونی میں پیش آیا، جس میں ایک لڑکی سدرہ کے مبینہ طور پر غیرت کے نام پر قتل کیے جانے کا انکشاف سامنے آیا، جو کہ جرگے کے فیصلے کے تحت انجام دیا گیا۔ تاہم اب کہانی ایک نیا موڑ اختیار کرگئی ہے،

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

گوگل فوٹوز میں نئے مصنوعی ذہانت کے فیچرز متعارف

استثنیٰ کسی شخصیت کے لیے نہیں بلکہ صدر و وزیراعظم کے عہدوں کا احترام ہے، رانا ثنا اللہ

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ