غزہ میں بھوک سے مزید 6 افراد شہید، متحدہ عرب امارات اور اردن نے امداد کی فضائی ترسیل شروع کردی

اتوار 27 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور اردن نے غزہ میں انسانی امداد کی فراہمی کے لیے فضائی ترسیل کا ایک نیا مرحلہ شروع کر دیا ہے۔

اماراتی حکام کے مطابق شمالی غزہ میں ایئر ڈراپ شروع کیا گیا ہے جس کے تحت ہوائی جہازوں کی مدد سے علاقے میں راشن اور دیگر بنیادی ضروریات کی اشیا پھینکی جارہی ہیں۔

دوسری طرف اسرائیل نے عالمی برادری کے دباؤ کے تحت بالآخر اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ کے بعض علاقوں میں روزانہ 10 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کرے گا تاکہ امداد کی راہ ہموار ہو سکے۔

یہ بھی پڑھیے: سعودی عرب کی فضائی راستے سے غزہ میں 30 ٹن خوراک و دیگر امدادی اشیا کی فراہمی

دوسری جانب مغربی ممالک اور امدادی ادارے خبردار کر رہے ہیں کہ غزہ میں بڑے پیمانے پر قحط تیزی سے پھیل رہا ہے اور اسرائیل پر جنگ بندی اور امداد کی فراہمی میں رکاؤٹ نہ ڈالنے کے لیے بین الاقوامی دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ پچھلے 24 گھنٹوں میں مزید 6 افراد غذائی قلت کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں جس کے بعد جنگ کے آغاز سے اب تک بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 133 ہو گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

افغان طالبان رجیم اور فتنہ الخوارج نفرت اور بربریت کے علم بردار، مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب

آن لائن شاپنگ: بھارتی اداکار اُپندر اور اُن کی اہلیہ بڑے سائبر فراڈ کا کیسے شکار ہوئے؟

امریکی تاریخ کا طویل ترین حکومتی شٹ ڈاؤن ختم، ٹرمپ نے بل پر دستخط کر دیے

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ