شمالی کوریا نے جنوبی کوریا کی مفاہمت کی کوششیں مسترد کر دیں

پیر 28 جولائی 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کی بااثر بہن کم یو جونگ نے پیر کو کہا ہے کہ پیونگ یانگ کو جنوبی کوریا کے صدر لی جے میونگ کی حکومت کی طرف سے تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کی یوکرین جنگ میں روس کو بھرپور حمایت اعلان لاوروف کی کم جونگ اُن سے ملاقات

یہ بیان جنوبی کوریا کے نئے صدر لی جے میونگ کے بارے میں شمالی کوریا کا پہلا سرکاری ردِعمل ہے، جو جون میں اُس وقت صدر منتخب ہوئے جب سابق صدر یون سوک یول کو مارشل لا کے ایک ناکام منصوبے پر عہدے سے ہٹا دیا گیا۔

کم یو جونگ نے سرکاری خبر رساں ادارے کورین سنٹرل نیوز ایجنسی (KCNA) کو جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہمیں اس بات سے کوئی غرض نہیں کہ جمہوریہ کوریا (جنوبی کوریا) میں کون صدر منتخب ہوتا ہے یا کیا پالیسی اپنائی جا رہی ہے، اسی لیے ہم نے اس پر اب تک کوئی رائے قائم نہیں کی۔

انہوں نے واضح کیا کہ جنوبی کوریا اور امریکا کے درمیان جاری فوجی تعلقات کی موجودگی میں کسی بھی مفاہمتی کوشش کی کوئی اہمیت باقی نہیں رہتی۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کے ہزاروں فوجی روس کیوں بھیجے گئے؟

انہوں نے کہا کہ جب ہم صرف لی جے میونگ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کے 50 دنوں پر نگاہ ڈالتے ہیں، تو ان کی امریکا-جنوبی کوریا اتحاد پر اندھی وابستگی اور شمالی کوریا سے مخاصمت کا رویہ، ان کے پیش رو جیسا ہی لگتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم ایک بار پھر واضح کرتے ہیں کہ چاہے سیئول میں کوئی بھی پالیسی اپنائی جائے یا کوئی بھی تجویز دی جائے، ہمیں اس میں کوئی دلچسپی نہیں۔ نہ ملاقات کی کوئی وجہ ہے، نہ کوئی موضوع گفتگو۔

یار رہے کہ جنوبی کوریا کے نو منتخب صدر لی جے میونگ نے بین الکوریائی تعلقات بہتر بنانے کا عزم ظاہر کیا تھا، جو 2018–2019 کے سفارتی پیشرفت کے بعد حالیہ برسوں میں شدید کشیدہ ہو چکے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp