آسٹریلوی کرکٹ ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹی20 سیریز میں پہلی بار 5-0 سے کلین سوئپ کرتے ہوئے ایک تاریخی کامیابی حاصل کی۔ نوجوان کھلاڑیوں کی دھواں دار کارکردگی نے آسٹریلیا کو سیریز کے آخری میچ میں 3 وکٹوں سے فتح دلوائی، جو 3 اوورز قبل ہی مکمل ہو گئی۔
مچل اسٹارک اور پیٹ کمنز کی عدم موجودگی میں بین ڈورشیئس اور نیتھن ایلس نے 5 وکٹیں حاصل کرکے میزبان ٹیم کو صرف 170 رنز تک محدود کیا۔ اگرچہ آغاز میں آسٹریلیا کی بیٹنگ مشکلات کا شکار رہی اور گلین میکسویل بغیر کوئی رن بنائے آؤٹ ہوئے، تاہم ٹم ڈیوڈ، مچ اووَن اور کیمرون گرین کی برق رفتار بیٹنگ نے میچ کا رخ پلٹ دیا۔
مزید پڑھیں: آسٹریلوی وزیراعظم کی تقریب میں پاکستان کرکٹ ٹیم اور پرائم منسٹر الیون کی شرکت
ٹم ڈیوڈ نے 12 گیندوں پر 30، مچ اووَن نے 16 گیندوں پر 37، اور مین آف دی سیریز کیمرون گرین نے 17 گیندوں پر 32 رنز بنا کر فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ کپتان مچ مارش نے کہا کہ ہم نے سیریز سے پہلے کبھی 0-5 کا خواب نہیں دیکھا تھا، مگر ٹیم نے غیرمعمولی کھیل پیش کیا۔
اس موقع پر لیگ اسپنر ایڈم زیمپا نے اپنا 100واں ٹی20 میچ کھیل کر ایک نیا سنگ میل عبور کیا، اور وہ یہ اعزاز حاصل کرنے والے پہلے آسٹریلوی باؤلر بن گئے۔ وہ ٹی20 میں آسٹریلیا کے سب سے کامیاب باؤلر بھی ہیں جن کے 124 شکار ہیں۔
مزید پڑھیں: آسٹریلوی وزیراعظم کی پاکستان کرکٹ ٹیم کو وزیراعظم ہاؤس آنے کی دعوت
زیمپا نے اس کلین سوئپ کو ٹیم کی نئی تعمیر کا مظہر قرار دیا، اور کہا کہ آسٹریلوی ٹی20 اسکواڈ اب اگلے ورلڈ کپ (2026، بھارت) کی بھرپور تیاری کر رہا ہے۔ انہوں نے مچ اوون، میٹ کوہنین اور ایرون ہارڈی جیسے ابھرتے ہوئے کھلاڑیوں کی کارکردگی کو ٹیم کا مستقبل قرار دیا۔
زیمپا نے کہا کہ یہ ایک فخر کا لمحہ ہے۔ 100 ٹی20 انٹرنیشنل میچز کھیلنا ایک بڑی کامیابی ہے، میں ہمیشہ آسٹریلیا کے لیے کھیلنے کو اولین ترجیح دیتا رہا ہوں۔