اسلام آباد کے بعد خیبر پختونخوا میں بھی گدھے کے گوشت کی برآمدگی نے شہریوں کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
صوبے کے پسماندہ ضلع بٹگرام میں ضلعی انتظامیہ نے کارروائی کرتے ہوئے گدھے کا گوشت برآمد کیا، جس کے بارے میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اسے مقامی مارکیٹوں میں فروخت کے لیے سپلائی کیا جانا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد میں گدھے کا گوشت ، فوڈ اتھارٹی کی کارروائی پر اہم تفصیلات سامنے آگئیں
انتظامیہ کے مطابق ایک شہری کی خفیہ اطلاع پر ڈپٹی کمشنر بٹگرام نے ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر اختر رسول کو فوری ایکشن کی ہدایت کی۔
اختر رسول نے کوزہ بانڈہ کے علاقے میں چھاپہ مارا، جہاں سے ذبح کیا گیا گدھا اور اس کا گوشت برآمد ہوا، جسے فوری طور پر ضبط کر کے موقع پر ہی تلف کردیا گیا۔
کارروائی کے دوران موقع پر موجود 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا، جن پر گدھے کو ذبح کرنے اور اس کا گوشت بیچنے کی کوشش کا الزام ہے۔
ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ واقعے کی مکمل تفتیش شروع کردی گئی ہے تاکہ اس نیٹ ورک کو بے نقاب کیا جا سکے جو اس غیرقانونی سرگرمی میں ملوث ہے۔
پولیس یہ بھی جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ برآمد شدہ گوشت کہاں اور کس کو سپلائی کیا جانا تھا، اور اس جرم میں مزید کون کون شریک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا راولپنڈی اسلام آباد کے ہوٹلوں پر گدھے کا گوشت سپلائی کیا جاتا رہا ہے؟
یہ واقعہ نہ صرف مقامی لوگوں بلکہ صوبائی سطح پر بھی خوراک کے معیار اور نگرانی پر سوالیہ نشان بن گیا ہے۔