وزیراعظم شہباز شریف نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں اس بھیانک جرم کی روک تھام اور عوامی آگاہی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ روزگار کی تلاش میں لوگ اسمگلروں کے ہاتھوں استحصال کا شکار ہوتے ہیں اور یہ جرم اب عالمی سطح پر منظم گروہوں کے ذریعے کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کیا کہ کئی پاکستانی غیر قانونی طور پر بیرون ملک جاتے ہوئے جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دی ہے جس نے انسانی اسمگلنگ کے خلاف مؤثر کارروائی کی، اور مجرموں کے ساتھ ساتھ ملوث سرکاری اہلکاروں کو بھی قانون کے کٹہرے میں لایا گیا۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے سدباب کے لیے خصوصی ٹاسک فورس قائم کردی
انہوں نے کہا کہ حکومت قانونی ذرائع سے بیرون ملک روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور عوام کو آگاہ کرنے میں سرگرم عمل ہے۔ انہوں نے نوجوانوں کو خبردار کیا کہ گمراہ کن راستے اختیار کرنا خطرناک اور غیر قانونی ہے۔
پاکستان عالمی پلیٹ فارمز جیسے Budapest Process، Bali Process، اور STARSOM پروجیکٹ میں فعال کردار ادا کر رہا ہے تاکہ علاقائی تعاون کے ذریعے انسانی اسمگلنگ روکی جا سکے۔ وزیراعظم نے تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ باہمی اشتراک سے انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔