خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں دہشتگردی کے خلاف عسکری آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے، تاہم وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے آپریشن پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنرز سے کرفیو نافذ کرنے کا اختیار واپس لے لیا ہے۔
تحصیل لوئی ماموند کے 16 دیہات میں ڈپٹی کمشنر نے 31 جولائی تک کرفیو نافذ کیا تھا، جس کے دوران آپریشن جاری ہے۔ وزیر اعلیٰ نے مؤقف اختیار کیا کہ ایسے اقدامات عوامی اعتماد کو مجروح کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: باجوڑ میں دہشتگردی کیخلاف ہزاروں شہری سڑکوں پر آگئے
پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کے بعد وزیر اعلیٰ نے اعلان کیا کہ آئندہ کسی علاقے میں کرفیو یا دفعہ 144 محکمہ داخلہ کی منظوری کے بغیر نافذ نہیں ہوگی۔ انہوں نے قبائلی اضلاع میں امن جرگوں کے انعقاد کا اعلان بھی کیا، جن کی سفارشات سیکیورٹی پالیسیوں پر نظرِثانی کے لیے پیش کی جائیں گی۔
علی امین نے ’ایکشن ان ایڈ آف سول پاور‘ قانون پر بھی تحفظات ظاہر کرتے ہوئے اسے اسمبلی میں زیرِ بحث لانے کا عندیہ دیا ہے۔