وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبائی وزرا کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس سال جشنِ آزادی کا آغاز یکم اگست سے کیا جائے گا، جس کی تھیم ’معرکہ حق‘ سے ہم آہنگ ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ اس بار یومِ آزادی کو صرف قومی دن کے طور پر نہیں بلکہ معرکہ حق کی فتح کے طور پر منایا جائے گا تاکہ عوام کو آزادی کی اصل قیمت اور غلامی کا احساس دلایا جا سکے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے ’اڑان پاکستان‘ جیسے معاشی بہتری کے پروگرام کو بھی جشنِ آزادی تقریبات کا حصہ بنانے کا اعلان کیا اور بتایا کہ گزشتہ سال کے دوران سندھ نے معاشی میدان میں نمایاں پیشرفت کی ہے۔ جشنِ آزادی کی سجاوٹ پر مبنی مقابلے بھی ہوں گے، جن میں نجی عمارتوں، گاڑیوں اور بائکس کو بہترین سجاوٹ پر انعامات دیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: جشنِ آزادی 2025 منفرد انداز اور جوش و ولولہ سے منایا جائے گا، اجلاس میں فیصلہ
مراد علی شاہ نے کراچی میں 13 اور 14 اگست کو نیشنل اسٹیڈیم میں کنسرٹ اور آتشبازی کے مظاہرے کا اعلان کیا، جبکہ 8 اگست کو حیدرآباد، 10 اگست کو سکھر میں تقریبات ہوں گی۔ 13 اگست کو سی ویو سے بوٹ بیسن کلچرل فلوٹ نکلے گا، اور خواتین کی سائیکل ریلی بھی کراچی سے چوکنڈی تک منعقد ہوگی۔
محکمہ کھیل کی جانب سے 114 تقاریب رکھی گئی ہیں، جن میں میراتھون، گدھا گاڑی ریس، کرکٹ میچز اور کشتی ریس شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ دہشتگردی کی دھمکیوں کے باوجود جشنِ آزادی کی سرگرمیاں جاری رہیں گی۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ سجاوٹ کے مقابلے کسی مہنگائی یا دولت کی نمائش کے لیے نہیں بلکہ جذبے کے اظہار کے لیے ہیں، اور وہ خود جیوری کے قیام کی نگرانی کریں گے۔ انہوں نے اس توقع کا بھی اظہار کیا کہ شاید سیلاب زدگان اپنے گھروں کی دلکش سجاوٹ سے مقابلہ جیت جائیں۔