وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پاکستانی ڈرامے دنیا بھر میں پسند کیے جاتے ہیں لیکن پھر بھی عالمی ڈیجیٹل پلیٹ فارمز ایمازون اور نیٹ فلکس سے غائب ہیں۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈراموں اور فلموں میں یہ صلاحیت موجود ہے کہ وہ نیٹ فلکس اور ایمازون جیسے بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر جگہ بنا سکیں۔ پاکستانی شوبز انڈسٹری کے ممتاز پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کے ساتھ ایک میٹنگ میں انہوں نے فلمی ہدایتکاروں اور پروڈیوسرز پر زور دیا کہ وہ کہانیوں میں منفی رجحانات کی حوصلہ شکنی کریں اور جدید طرزِ کہانی کو فروغ دیں۔
View this post on Instagram
پاکستانی ڈراموں کے ایمازون اور نیٹ فلکس پر نشر کیے جانے کے بیان پر سوشل میڈیا صارفین احسن اقبال کا مذاق اڑاتے نظر آئے۔ ایک صارف نے کہا کہ ساری دنیا کو ساس، بہو کی سازشوں پر لگا دو جبکہ ایک صارف کا کہنا تھا کہ پاکستانی ڈرامے ہمارے ٹی وی پر لگنے کے قابل نہیں وہ نیٹ فلکس پر کیسے لگیں گے۔

ایک سوشل میڈیا صارف کا کہنا تھا کہ سال میں صرف ایک نیا ڈرامہ آتا ہے باقی تو ہی ساس، بہو کی روایتی کہانیاں ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نیٹ فلکس کی آڈینس ایسے ڈرامے بالکل بھی نہیں دیکھے گی۔ اقرا نامی صارف لکھتی ہیں کہ ’ساس بہو کے ڈرامے دیکھانے ہیں یا مردوں کا ظلم‘۔














