رحیم یارخان میں پولیس چوکی پر ڈاکوؤں کے حملے کے نتیجے میں پانچ ایلیٹ فورس اہلکار شہید اور دو زخمی ہوگئے، جبکہ پولیس کی جانب سے جوابی کارروائی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کچے کے ڈاکوؤں نے 4 شہریوں کو اغوا کرلیا، 60 بھینسیں بھی چھین کر فرار
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکوؤں نے رحیم یارخان کی شیخانی پولیس چوکی کو نشانہ بنایا، ماہی چوک کے قریب ہونے والے حملے میں راکٹ بھی فائر کیا گیا۔

پولیس ترجمان کے مطابق فائرنگ کے تبادلے میں ایک ڈاکو مارا گیا جبکہ 2 درجن سے زائد ڈاکوؤں نے چوکی پر حملہ کیا۔ شہید اہلکاروں میں محمد عرفان، محمد سلیم، محمد خلیل، کانسٹیبل نخیل اور غضنفر عباس شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:کراچی کا تاجر کچے کے ڈاکوؤں کے چنگل میں کیسے پھنسا؟ بازیابی کی کوششیں جاری
ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ شہید اہلکاروں میں عرفان، سلیم اور نخیل کا تعلق بہاولنگر سے تھا جبکہ خلیل اور غضنفر کا تعلق رحیم یار خان سے ہے۔
حملے کے بعد فرار ہونے والے ڈاکوؤں کا تعاقب جاری ہے، پولیس بھاری ہتھیاروں اور بکتر بند گاڑیوں کے ذریعے کارروائی کر رہی ہے۔

ادھر آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او بہاولپور سے فوری رپورٹ طلب کرلی ہے۔ ڈی پی او رحیم یار خان کو ڈاکوؤں کی فوری گرفتاری کا حکم دیا گیا ہے۔
آئی جی پنجاب نے شہید اہلکاروں کی قربانی کو خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکوؤں نے رات کی تاریکی میں بزدلانہ حملہ کیا، تاہم پنجاب پولیس کا حوصلہ بلند ہے اور ایسی کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کرسکتیں۔

پولیس آپریشن پوری شدت سے جاری ہے اور کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف بھرپور کارروائی کا عندیہ دیا گیا ہے۔













